پولنگ ڈے سے پہلے دھماکوں میں 29 ہلاکتیں، بلوچستان میں سوگ
Reading Time: 2 minutesبلوچستان کے ضلع پشین اور ضلع قلعہ سیف اللہ میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 29 تک پہنچ گئی جبکہ 46 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بلوچستان حکومت نے صوبے میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے ۔
حکام کے مطابق انتخابات سے صرف ایک روز قبل بدھ کی صبح پہلا دھماکہ کوئٹہ سے متصل ضلع پشین کے علاقے خانوزئی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 اور بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 47 سے آزاد امیدوار اسفندیار کاکڑ کے انتخابی دفتر کے باہر ہوا۔
بلوچستان کے ضلع پشین میں انتخابی امیدوار کے دفتر کے باہر دھماکے میں 19 افراد مارے گئے ہیں جبکہ قلعہ سیف اللہ میں جے یوآئی کے الیکشن آفس پر حملے میں 10 افراد جان سے گئے.
حکام کے مطابق دھماکہ بدھ کو بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 47 سے آزاد امیدوار اسفند یار کاکڑ کے انتخابی دفتر میں ہوا جو کوئٹہ سے متصل ضلع پشین کے علاقے خانوزئی میں این 50 شاہراہ پر قائم ہے۔
دھماکے میں دس سے زائد افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پشین منتقل کر دیا گیا ہے جو دھماکے کی جگہ سے تقریباً چالیس منٹ کے فاصلے پر واقع ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر خانوزئی دھیرج کالرا کے مطابق دھماکہ موٹر سائیکل پر نصب بم کے ذریعے کیا گیا۔ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا.
پی بی 47 پشین میں بلوچستان اسمبلی کے چار حلقوں میں سے ایک ہے جہاں اسفند یار کاکڑ اور جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار سابق ایم این اے مولوی کمال الدین مدمقابل ہیں۔
حکام کے مطابق دونوں دھماکے اس وقت ہوئے جب وہاں پولنگ ایجنٹ کی میٹنگ جاری تھی اور انتخابی تیاریوں کے حوالے سے بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔
اسفند یار کاکڑ اس سے پہلے اس حلقے سے رکن بلوچستان اسمبلی اور صوبائی وزیر رہ چکے ہیں۔