پاکستان

ہماری حکومت وفاق سے محاذ آرائی نہیں کرے گی: علی امین گنڈاپور

فروری 18, 2024 2 min

ہماری حکومت وفاق سے محاذ آرائی نہیں کرے گی: علی امین گنڈاپور

Reading Time: 2 minutes

تحریک انصاف کے خیبر پختونخوا کے لیے نامزد وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وہ حکومت بنا کر وفاق سے محاذ آرائی نہیں کریں گے۔

اتوار کو پشاور میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں اُن کا کہنا تھا کہ صوبے کے حقوق کے حوالے سے بھرپور کوششیں کریں گے۔ خیرات ہم مانگ نہیں رہے لوگوں کے حق کے حوالے سے ساڈا حق ایتھے رکھ کے لیے مشہور ہوں۔

مجھے ایک روپیہ بھی نہ ملے اور میں خاموش رہوں یہ نہیں ہو سکتا۔ ہم سب نے مل کر کھڑا ہونا ہے۔
صوبے کے حق کے لیے ایوان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلوں گا۔

عوام نے انہیں بھی حلقے اور صوبے کے حق کی بات کے لیے بھیجا ہے۔ پی ٹی ائی پارلیمنٹرین کے ساتھ عارضی طور پر بات چیت ہورہی ہے۔

قانونی ٹیم دو تین جماعتوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔
بلے کا نشان جانے سے ایک دھچکہ لگا تھا۔

خواتین ارکان کی بھی جدوجہد ہے اس لئے ان کو بھی ان کا حق ملنا چاہیے. پہلی کوشش اپنی پارٹی کا پلیٹ فارم لینا ہے۔اسمبلی میں کافی نئے ارکان آئے ہیں۔

کابینہ کی تشکیل کا عمل شروع ہوچکا ہے جلد ہی سفارشات عمران خان کو بھجوائیں گے۔ صوبے کے حق کے لئے مارچ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

صوبے کے حق کے لئے ہر فورم پر شرکت کروں گا۔ امید ہے گھی سیدھی انگلیوں سے نکل آئے گا۔ میرے جتنا عوامی بندہ پورے پاکستان میں نہیں ہوگا۔

اگر بھی غصہ ہوا بھی ہوں تو وہ اپنے حق دفاع کی جنگ تھی۔
زندگی میں کبھی تھانے نہیں گیا جتنے بھی کیس بنے وہ سب سیاسی ہیں۔
امن و امان کے قیام کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت کو بڑھانے کے لیے اقدامات کریں گے، اٹھارہویں ترمیم کے تحت حاصل تمام اختیارات کا استعمال کریں گے۔

معدنیات پہلی ترجیح ہوگی ساتھ میں سیاحت کا شعبہ بھی اہم ہے۔ بی او ٹی ماڈل پر سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے اقدامات کریں گے۔
نو مئی پر آج بھی وہی موقف ہے کہ ہم نے نہیں کیا۔ تحقیقات ہوں گی تو پتہ چلے گا کہ نو مئی ہوا ہے کہ کروایا گیا ہے۔

فیصل آباد میں رانا ثناء اللہ کے گھر کی طرف جانے والوں کو روکا گیا مگر سرکاری املاک کی طرف جانے دیا گیا۔ پارٹی پالیسی یہ نہیں تھی کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا جائے۔

میں ڈی آئی خان میں تھا مگر مجھ پر نو اضلاع میں ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ ایک بندہ ایک وقت میں پورے پاکستان میں کیسے ہوسکتا ہے۔

ہمیں اب آگے بڑھنا ہے۔ دو سال میں ملک کو معاشی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ ہم کوئی انتقامی کاروائی نہیں کریں گے۔

کسی بھی ادارے میں جو لوگ ہیں وہ ہم میں سے ہی ہیں۔ ہم اصلاح کی کوشش کریں گے۔ ایسا نظام بنائیں گے کہ کوئی بھی کسی کے ساتھ زیادتی نہ کر سکے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے