عالمی خبریں

’رشتے کی جعلی پروفائل‘، انڈیا میں خاتون نے ٹی وی اینکر کو اغوا کر لیا

فروری 25, 2024 2 min

’رشتے کی جعلی پروفائل‘، انڈیا میں خاتون نے ٹی وی اینکر کو اغوا کر لیا

Reading Time: 2 minutes

انڈیا میں ایک 31 سالہ کاروباری خاتون کو پولیس نے مبینہ طور پر ایک ٹیلی ویژن میوزک چینل کے اینکر سے شادی کرنے کی نیت سے اُس کا تعاقب اور اغوا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے خاتون کی شناخت بھوگیریڈی ترشنا کے طور پر کی ہے جو ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا کاروبار کرتی ہیں۔

خاتون نے مبینہ طور پر ٹی وی اینکر کی گاڑی پر ٹریکنگ ڈیوائس لگائی تھی تاکہ اس کا پیچھا کیا جا سکے اور اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے۔

پولیس کے مطابق دو برس قبل شادی کے لیے رشتے کی ایک ویب سائٹ پر ٹی وی اینکر پرناؤ سِسٹلا کی تصاویر دیکھ کر ترشنا اُن کی طرف متوجہ ہوئیں۔

بھوگیریڈی ترشنا نے پروفائل کے ذریعے اینکر کا نمبر تلاش کیا اور جب اس نے ایک انسٹنٹ میسجنگ ایپ کے ذریعے پرناؤ سے رابطہ کیا تو اینکر نے بتایا کہ کسی نامعلوم شخص نے اس کی تصویر استعمال کر کے شادی کی سائٹ پر جعلی اکاؤنٹ بنایا۔
اینکر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے سائبر کرائم پولیس سٹیشن میں اس بارے میں شکایت درج کرائی ہے۔

خاتون اینکر کو پیغامات بھیجتی رہیں۔ تاہم اس کی پیش قدمی کو اس وقت ٹھکرا دیا گیا جب پرناؤ نے اس کا نمبر بلاک کر دیا۔
اس دھچکے سے پریشان بھوگیریڈی ترشنا نے اینکر سے شادی کرنے کا عزم کیا، اور مبینہ طور پر اسے اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا۔

تلنگانہ ریاست کے شہر حیدرآباد کی پولیس کے مطابق خاتون نے اینکر کو اغوا کرنے کے لیے چار افراد کی خدمات حاصل کیں اور پرناؤ کی گاڑی پر اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے ایک ٹریکنگ ڈیوائس بھی لگائی۔

رواں ماہ کی 11 تاریخ کو ہائر کیے گئے افراد نے مبینہ طور پر ٹی وی اینکر کو اغوا کر کے اسے خاتون کے دفتر میں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے بتایا کہ اپنی جان بچانے اور خوف کے باعث ٹی وی اینکر نے خاتون کی فون کالوں کا جواب دینے پر رضامندی ظاہر کی جس پر اسے چھوڑ دیا گیا۔

پولیس سٹیشن میں شکایت درج کرانے کے بعد پولیس نے ملزمان کے خلاف اغوا اور تشدد کی دفعات کے تحت کارروائی کا آغاز کیا۔

پولیس نے ملزم خاتون کو ان چار افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا جنہوں نے اینکر کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر پرشوتھم ریڈی نے بتایا کہ تکنیکی ثبوت کو دیکھتے ہوئے مقدمہ درج کر کے تفتیش کی گئی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے