عالمی خبریں

بالٹی مور پُل گرانے والے سینکڑوں کنٹینرز اٹھائے بحری جہاز کو ہلایا نہ جا سکا

مارچ 31, 2024 2 min

بالٹی مور پُل گرانے والے سینکڑوں کنٹینرز اٹھائے بحری جہاز کو ہلایا نہ جا سکا

Reading Time: 2 minutes

امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں سٹیل کے دیوہیکل ڈھانچے والے پل سے ٹکرانے والے بحری جہاز کو تاحال اپنی جگہ سے ہلایا نہیں جا سکا۔

ریاست کے گورنر کے مطابق حادثے کے پانچ دن بعد بندرگاہ کو سمندر سے ملانے والے راستے میں پڑے پل کے سٹیل کے ڈھانچے کے ایک چھوٹے سے حصہ کو ہٹا کر حادثے کی جگہ تک کرین کی رسائی کو ممکن بنایا گیا ہے۔

اس حادثے کے بعد کہا جا رہا ہے کہ اس کے نتیجے میں دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی میرین انشورنس کی ادائیگی کی جائے گی۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق میری لینڈ اور امریکی حکام نے کہا ہے کہ منہدم ہونے والے فرانسس سکاٹ پل کے پہلے ٹکڑے کو پانی سے اٹھانے کے لیے کام کئی دن سے ہو رہا تھا تاکہ ٹگ بوٹس کو حادثے کے مقام تک رسائی حاصل ہو سکے۔

حکام کے مطابق حادثے کے بعد شہر کی بند ہو جانے والی بندرگاہ کو دوبارہ کھولنے کی ایک پیچیدہ کوشش میں یہ پہلا قدم ہے۔

سٹیل کے ڈھانچے پر مشتمل پل منگل کو علی الصبح اس وقت منہدم ہو گیا تھا جب کنٹینرز سے بھرا ایک بحری جہاز اس کے سمندر میں ایستادہ پلر سے ٹکرا گیا تھا۔ اس حادثے میں پل پر کام کرنے والے چھ مزدور ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے جن میں سے تاحال صرف دو کی لاشیں ملی ہیں۔

پُل کر سٹیل سٹرکچر بندر گاہ کو سمندر سے ملانے والے دریائی راستے میں اس طرح گرا کہ بالٹی مور سے جہازوں کی آمد ورفت معطل ہو گئی۔

میری لینڈ کے گورنر ویس مور نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ حادثے کی جگہ کے شمال میں پل کے سٹیل کے اوپری ڈھانچے کے ایک حصے کو کاٹ دیا جائے گا جسے کرین کے ذریعے اٹھا کر بارج پر لادا جائے گا اور قریبی ٹریڈ پوائنٹ اٹلانٹک سائٹ پر لایا جائے گا۔

گورنر نے کہا کہ ’اس طرح بالآخر ہمیں ایک عارضی طور پر محدود چینل کھولنے میں مدد ملے گی جو پل کے گرنے کی جگہ کے ارد گرد مزید امدادی مشینری کو لانے میں آسانی پیدا کرے گا۔‘

انہوں نے کلیئرنس کے کام کے اس حصے کے لیے ٹائم لائن فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’اس میں گھنٹے نہیں لگیں گے، اس میں کچھ دن نہیں لگیں گے، لیکن ایک بار جب ہم کام کے اس مرحلے کو مکمل کر لیں گے، تو ہم بحالی کے کام کو تیز کرنے کے لیے مزید ٹگ بوٹس اور بارجز اس علاقے میں منتقل کر سکتے ہیں۔‘

پل کا ایک حصہ 984 فٹ لمبے کنٹینر بردار بحری جہاز پر گرا تھا جو تاحال اسی حالت میں ہے۔

گورنر مور نے کہا کہ کارکن ابھی جہاز کے اوپر گرے پل کے ڈھانچے کے ٹوٹے حصے کو ہٹانے کی کوشش نہیں کریں گے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ جہاز کو کب منتقل کیا جا سکتا ہے، لیکن ان کا کہنا تھا کہ کارگو شپ کو نقصان پہنچا ہے۔

گورنے نے پل کا ملبہ صاف کرنے اور پورٹ آف بالٹی مور کو شپنگ ٹریفک کے لیے کھولنے کی کوششوں کے بارے میں صرف اتنا بتایا کہ ’یہ ایک انتہائی پیچیدہ آپریشن ہے۔‘

حادثے کے وقت پل کے ڈیک کی مرمت کرنے والے دو کارکنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، تاہم گورنر مور نے کہا کہ چار دیگر کارکنوں کی لاشوں کو نکالنے کی کوششیں ابھی تک معطل ہیں کیونکہ بہت زیادہ ملبے کے درمیان غوطہ خوروں کے لیے کام کرنا انتہائی خطرناک ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے