اہم

ٹرمپ کی سفارتکاری کے بجائے بدتمیزی، زیلنسکی ناراض ہو کر واپس

مارچ 1, 2025 2 min

ٹرمپ کی سفارتکاری کے بجائے بدتمیزی، زیلنسکی ناراض ہو کر واپس

Reading Time: 2 minutes

‎واشنگٹن میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔


خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دونوں صدور کے درمیان تلخی کے بعد ولادیمیر زیلنسکی وائٹ ہاؤس میں ملاقات ادھوری چھوڑ کر روانہ ہو گئے۔


امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو اوول آفس میں یوکرینی صدر کے ساتھ ایک غیرمعمولی ملاقات کے ادوار کیے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا نمائندوں اور کیمروں کی موجودگی میں صدر زیلنسکی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جنگ بندی نہ ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

انہوں نے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر ’لاکھوں انسانی جانوں کے ساتھ جُوا کھیلنے‘ کا الزام لگاتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ’یوکرین کی سلامتی کی ضمانت امریکہ نہیں یورپ کی ذمہ داری ہے۔ آپ کے اقدامات سے تیسری عالمی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔‘

اے پی کے مطابق تقریباً 45 منٹ کی ملاقات کے آخری 10 منٹ صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کی ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ سخت گرما گرمی دیکھنے میں آئی۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’وہ یوکرین میں جنگ ختم کرانا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے بھی بات کی ہے۔‘

امریکی صدر نے یوکرینی صدر سے مزید کہا کہ ’اگر امریکہ آپ کی مدد نہ کرتا تو رُوس یوکرین کو فتح کر چکا ہوتا۔‘

یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ ہماری امداد جاری رکھے، خواہش ہے کہ اس جنگ کے بعد امریکہ اور یوکرین کے بہترین تعلقات ہوں۔‘

ولادیمیر زیلنسکی نے جواب میں کہا کہ ’ہم نے روسی صدر کے ساتھ معاہدہ کیا تھا، تاہم انہوں نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا، آپ کس قسم کی سفارت کاری کی بات کر رہے ہیں؟‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے