عالمی خبریں

پناہ گزینوں کو روکنے کے لیے یورپی یونین میں امیگریشن کی نئی پالیسی پر ووٹنگ

اپریل 8, 2024 2 min

پناہ گزینوں کو روکنے کے لیے یورپی یونین میں امیگریشن کی نئی پالیسی پر ووٹنگ

Reading Time: 2 minutes

یورپی یونین اپنی امیگریشن پالیسیوں میں وسیع پیمانے پر نظرثانی کے لیے ووٹنگ کر رہی ہے جو خاص طور پر پناہ کے متلاشیوں کے لیے داخلے کے طریقہ کار کو سخت کرے گی اور بلاک کے تمام ممالک پر اس حوالے سے مشترکہ ذمہ داری عائد کرے گی۔

یورپی پارلیمنٹ بلاک کی ہجرت اور پناہ گزین معاہدے کی تشکیل کرنے والے قوانین کی ایک سیریز کا فیصلہ کرے گی۔ قوانین کی یہ تجاویز پہلی بار ستمبر 2020 میں یورپی کمیشن نے تیار کی تھیں۔

یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان برسوں کے تناؤ اور تقسیم پر قابو پانے کے بعد ہی ووٹنگ کی بحالی ممکن ہوئی۔ مکمل طور پر اپنانے کے بعد یہ پالیسی 2026 سے نافذ ہو جائے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کئی ممالک کے ساتھ معاہدے کر رہی ہے تاکہ یورپ پہنچنے کے مقصد کے ساتھ اپنے علاقوں کو چھوڑنے والے تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنے کی کوشش کی جا سکے۔

دو جہتی نقطہ نظر کا پس منظر 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین میں پناہ کی درخواستوں میں اضافہ ہے، جو گزشتہ سال گیارہ لاکھ 40 ہزار تک پہنچ گئیں، یہ 2016 کے بعد سے بلند ترین سطح ہے۔

یورپی یونین کی سرحدی اور ساحلی محافظ ایجنسی فرونٹیکس کے مطابق بلاک میں غیرقانونی تارکین وطن کے داخلے بھی بڑھ رہے ہیں، جو پچھلے سال 380,000 تک پہنچ گئے۔

ہجرت اور پناہ کے معاہدے کی مخالفت کئی مختلف وجوہات کی بنا پر انتہائی دائیں، انتہائی بائیں بازو اور کچھ سوشلسٹ قانون سازوں نے کی ہے۔

یورپی پارلیمنٹ میں سیاسی گروپ، مرکزی دائیں بازو کی یورپی پیپلز پارٹی کے مینفریڈ ویبر نے کہا کہ ’برسوں کے تعطل کے بعد، نئے ہجرت کے قوانین ہمیں اپنی بیرونی سرحدوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے اور یورپی یونین پر دباؤ کم کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ یہ فیصلہ ریاستی حکام کو کرنا ہے انسانی سمگلروں کو نہیں، کہ کون یورپی یونین میں داخل ہو سکتا ہے۔‘

این جی اوز اور تارکین وطن کے لیے کام کرنے والے خیراتی ادارے ان قوانین اور اصلاحات کے خلاف سامنے آئے ہیں، خاص طور پر اس کے ذریعے پناہ کے متلاشیوں کو رہائش فراہم کرنے کے لیے سرحدی سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور ان لوگوں کو فوری طور پر واپس بھیج دیا جائے گا جنہیں نااہل سمجھا جائے گا، جس سے ان تنظیموں کو ڈر ہے کہ پناہ گزینوں کو منظم طریقے سے حراست میں لیا جا سکے گا۔

یہ اصلاحات بڑی حد تک نافذ العمل بنیادی اصول کو برقرار رکھتی ہیں جس کے تحت یورپی یونین کا پہلا ملک جس میں کوئی پناہ گزین آتا ہے اپنے کیس کا ذمہ دار ہوتا ہے۔

لیکن نئے مجوزہ قوانین میں ایک ’یکجہتی کے طریقہ کار‘ کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے تحت یورپی یونین کے تمام ممالک کو فرنٹ لائن ریاستوں جیسے اٹلی اور یونان کی مدد کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جب وہ سیاسی پناہ کے متلاشیوں میں سے کچھ کو لے کر یا مساوی مالی تعاون فراہم کر کے دباؤ میں آتے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے