پاکستانی طلبہ کی ’مفت واپسی‘، کابینہ کے دو رکنی وفد کی کرغزستان روانگی ملتوی
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ کو دو رکنی وفد کرغزستان جا رہا ہے تاکہ وہاں پھنسے طلبہ کو واپس لایا جا سکے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر برائے امور کشمیر امیر مقام اتوار کو بشکیک جا کر وہاں کے حکام سے ملاقات کریں گے۔
پاکستان کے وزیراعظم نے تمام طلبہ کو سرکاری خرچ پر (مفت) وطن واپس لانے کا اعلان کیا ہے۔
کرغزستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں لگ بھگ دس ہزار پاکستانی طلبہ زیرِتعلیم ہیں جن میں سے چھ ہزار صرف دارالحکومت بشکیک میں پڑھتے ہیں۔
سنیچر کو رات گئے بشکیک سے آںے والی پرواز میں 140 پاکستان وطن واپس پہنچے۔ لاہور ایئرپورٹ پر اُن کا استقبال وزیر داخلہ محسن نقوی نے کیا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے بحفاظت وطن واپس آنے والے طلبہ سے ملاقات کی اور خیریت دریافت کی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے طلبہ سے بشکیک میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے بارے معلومات لیں اور مسائل پوچھے۔
ان کا کہنا تھا کہ دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی سہولت دی جائے گی۔ کرغزستان میں موجود دیگر طلبہ کو بھی پاکستان واپس لایا جائے گا۔
دوسری جانب ان مسافروں کے خاندانوں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ کرغزستان میں تعاون کیا گیا اور نہ ہی یہاں کوئی خبر لی جا رہی ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے پیشکش کی تھی کہ جو طلبہ واپس آنا چاہیں تو انہیں سرکاری خرچ پر یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔
سنیچر کی شام وزیراعظم ہاؤس سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم نے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر امیر مقام کو بھی کرغزستان جانے کی ہدایت کی تھی۔
بیان کے مطابق ’نائب وزیرِاعظم و وزیر خارجہ کے ہمراہ، وفاقی وزیر برائے کشمیر امور امیر مقام بھی کرغزستان جائیں گے۔ دونوں وزراخصوصی طیارے کے ذریعے بشکیک روانہ ہوں گے۔‘