پاکستان

سینیئر صحافی بہزاد سلیمی کے چھوٹے بھائی پر سانگلہ ہل میں قاتلانہ حملہ

مئی 31, 2024 2 min

سینیئر صحافی بہزاد سلیمی کے چھوٹے بھائی پر سانگلہ ہل میں قاتلانہ حملہ

Reading Time: 2 minutes

سینئر صحافی اور پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے سابق صدر بہزادسلیمی کے چھوٹے بھائی فواد سلیمی پر ان کے آبائی گائوں میں قاتلانہ حملہ ہوا ، فواد سلیمی براہ راست فائرنگ کے باوجود معجزانہ طور پر محفوظ رہے ہیں ، گولی کپڑوں میں سوراخ کرتے گزر گئی ، پولیس کو ملزم عابد علی اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے درخواست دے دی گئی ، سانگلہ ہل پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں شروع کردیں.

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی اور پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے سابق صدر بہزادسلیمی کے بھائی سانگلہ ہل شاہکوٹ روڈ پر اپنی زرعی اراضی پر کام میں مصروف تھے کہ ملزم عابد علی اور اس کے نامعلوم مسلح ساتھی زمین پر قبضہ کے لئے حملہ آور ہوئے ۔ ملزم عابد علی نے فواد سلیمی پر ڈائریکٹ فائرنگ کی لیکن وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے ۔ گولی فواد سلیمی کے لباس میں سوراخ کرتے ہوئے گزر گئی ۔ فائرنگ کے بعد ارد گرد موجود لوگوں میں بھگڈر مچنے اور ان کے شور شرابہ کرنے اور ریسکیو 15 پر کال کرنے پر ملزمان ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے ۔ تھانہ صدر سانگلہ ہل کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد وقوعہ کی تفصیلات حاصل کیں اور ملزم عابد علی کے جوتے اور موٹرسائیکل قبضہ میں لے لی جو وہ فرار ہوتے وہیں چھوڑ گیا تھا ۔ فواد سلیمی نے ملزمان کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے تھانہ صدر سانگلہ ہل میں درخواست دے دی ہے ، واضح رہے کہ ملزم عابد علی اور اس کے ساتھی پہلے بھی سلیمی برادران کی زرعی اراضی پر قبضہ کے لیے حملہ آور ہو چکے اور ان کے خلاف تھانہ صدر سانگلہ ہل میں مقدمہ بھی درج ہے۔

سینئر صحافی بہزاد سلیمی نے اپنے بھائی فواد سلیمی کے قاتلانہ حملہ میں محفوظ رہنے کی تصدیق کرتے ہوئے اس حملہ کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے بتایا کہ میری اس معاملہ پر ڈی پی او ننکانہ صاحب اور ایس ایچ او تھانہ صدر سانگلہ ہل سے بات ہوئی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ضابطے کے کارروائی مکمل کرنے کے بعد مقدمہ کا اندراج کیا جائے گا ۔ پولیس کے مطابق ملزم عابد علی کی گرفتاری کے لیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔ بہزادسلیمی نے مزید بتائاُکہ میرے چھوٹے بھائی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزمان کو میرے گائوں اور سانگلہ ہل کی بعض سیاسی شخصیات کی پشت پناہی حاصل ہے اور اس حوالے سے مجھے کچھ شواہد بھی ملے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں ان سیاسی رہنما ئوں کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ وہ ملزمان کی پشت پناہی سے باز آجائیں بصورت دیگر وہ اس حوالے سے تمام شواہد اور تفصیلات منظر عام پر لانے پر مجبور ہوں گے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے