سپریم کورٹ کا فیصلہ نظرثانی پر بھی برقرار، مونال ریستوران ختم
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے نیشنل پارک کی حدود میں تجارتی سرگرمیوں کے فیصلے پر نظرثانی درخواستیں خارج کر دی ہیں۔
منگل کو سپریم کورٹ نے نظرثانی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ نیشنل پارک کے ایریا میں قائم مونال ریسٹورنٹ، لاءمونتانا، گلوریا جینز سمیت دیگر کاروباری سرگرمیوں کو ختم کرنے کا حکم برقرار رہے گا۔
عدالت نے نظرثانی درخواستیں خارج کرنے کے ساتھ نیشنل پارک ایریا میں قائم ریسٹورنٹس کے حق میں دی گئی آبرزویشنز بھی واپس لے لیں۔
سپریم کورٹ نے مونال اور دیگر ریسٹورنٹس کو کسی اور مقام پر لیز کے وقت ترجیح دینے کا پیراگراف فیصلے سے حذف کر لیا۔
فیصلے کے مطابق مونال اور دیگر ریسٹورنٹس نے رضاکارانہ طور پر تین ماہ میں کاروبار ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
نظرثانی فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت میں یقین دہانی کے باوجود نظرثانی دائر کرنا عدالت سے مذاق ہے۔ رضاکارانہ طور پر تین ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنے کی یقین دہانی کے بعد نظرثانی دائر کرنا توہین آمیز ہے۔
سپریم کورٹ لیز کے عمل میں ترجیح دینے کے اپنے فیصلے کو خذف کرتی ہے جس میں سی ڈی اے کو کہا گیا تھا کہ ان ریسٹورنٹس کو دیگر علاقوں میں ترجیحی بنیادوں لیز دی جائے۔
سی ڈی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے۔