عمران خان صحت مند ہیں: ملاقات کے بعد وکلا کی گفتگو
Reading Time: 2 minutesتحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے اڈیالہ جیل میں اُن کے وکلا کی چھ دن بعد ملاقات کرا دی گئی ہے۔
پیر کی سہ پہر راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کے بعد عمران خان سے آج ملاقات ہوئی۔
ملاقات نہ کرانے پر سی پی او سمیت دیگر افسران کو شوکاز جاری کیا گیا ہے۔ پولیس حکام نے عدالتی احکامات نہیں مانے۔
عمران خان صحت مند ہیں، معلومات تک رسائی روکی گئی۔ بہنوں کو بھی آج ملاقات نہیں کرائی گئی۔
عمران خان 7 نئے مقدمات میں جوڈیشل ہو گئے ہیں۔ آر پی او سے تمام مقدمات کی رپورٹ بھی عدالت نے طلب کی ہے۔
ان کو کسی بات کا پتا نہیں تھا، آج ان کو بریفنگ دی، ان کو آج معلوم ہوا کہ خون کی ہولی کھیلی گئی۔
انھوں نے کارکنوں کی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
مشکلات کے باوجود وہ وہاں پہنچے اس پر خراج تحسین پیش کیا۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ پشاور میں شہیدوں کے حق میں پرامن مارچ کیا جائے گا۔ ایوانوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے سامنے معاملہ اٹھایا جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ گولی کے بجائے آنسو گیس اور واٹر کینن استعمال کیا جاتا۔
انھوں نے لال مسجد اور 9 مئی واقعات کا بھی ذکر کیا۔
انھوں نے بشری بی بی، علی امین گنڈاپور کو خراج تحسین پیش کیا، عمران خان نے اپنی ٹیم پر اعتماد کا اظہار کیا۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے شاہ محمودقریشی اور دیگر سے ملاقات کر کے ان سے رائے لینے کا کہا گیا
آج وکلاء کے ساتھ میڈیا کو بھی اندر نہیں آنے دیا گیا۔
شاہ محمود نے کہا کہ ہم بے گناہوں کو ڈیڑھ سال سے جیل میں رکھا گیا۔
شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی کی ملاقات نہیں ہو سکی۔
عمران خان نے شاہ محمود قریشی کی قربانیوں کو سراہا۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ بشری بی بی کے بارے میں کہا وہ گھریلو خاتون ہیں جس طرح انھوں نے لیڈ کیا وہ قابل تعریف ہے
ڈی چوک اور سنگجانی کا معاملہ نہیں ہے، گولی کیوں چلائی گئی۔
عمران خان نے رینجرز اور پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا گیا
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ سیدھی گولیاں مارنے پر علی امین نے بشری کو بچایا۔ پولیس والے ہمارے بچے ہیں، شہید سب برابر ہیں، بشری بی بی بانی پی ٹی آئی کے لیے باہر نکلی ہیں۔