مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوسناک، پی ٹی آئی فیصلے پر نظرثانی کرے، حکومت
Reading Time: < 1 minuteحکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان اور مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات روکنے کے اعلان پر ردعمل میں کہا ہے کہ ’مذاکرات روکنے کا اعلان کرنا افسوس ناک ہے۔‘
عرفان صدیقی نے جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کو آنے کی بھی جلدی تھی اور جانے کی بھی بے تابی ہے بہت۔ ہم ان سے کہتے ہیں کہ کچھ دن ٹھہر جائیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم سپیکر صاحب 28 جنوری کی تاریخ دے چکے ہیں کہ ہم پی ٹی آئی کے جوابات دے دیں گے۔ اگر بیرسٹر گوہر عمران خان سے ہٹ کر کوئی رائے بنا سکتے ہیں تو ہم درخواست ہو گی کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔‘
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ ’عمران خان نے مذاکرات کال آف کرنے کا کہہ دیا ہے۔‘
بیرسٹر گوہر نے جمعرات کو اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کا اعلان نہ کرنے پر مذاکرات کال آف کا کہا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی ائی کی مذاکرات کی خواہش تھی۔ حکومت کی طرف سے تعاون نہ کرنے پر مذاکرات روک دیے۔‘
’تین ججز پر مشتمل کمیشن بننے کی صورت میں مذاکرات کیے جا سکتے ہیں۔ عمران خان کی ہدایت پر تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے۔‘