متفرق خبریں

حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور، مزید مشاورت کے لیے مہلت

جنوری 3, 2025 2 min

حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور، مزید مشاورت کے لیے مہلت

Reading Time: 2 minutes

پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی، 9 مئی اور 26 نومبر کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے اور تحریری مطالبات پر عمران خان سے مشاورت کے لیے مزید وقت مانگ لیا یے.

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

حکومتی اتحاد اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں نے اجلاس میں شرکت کی، جبکہ پی ٹی آئی کمیٹی کی قیادت عمر ایوب نے کی۔

اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کمیٹی نے بانی تحریک انصاف سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
اس کے علاوہ ضمانتوں کے حصول میں حکومتی رکاوٹ نہ ڈالنے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔
مزید برآں، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی گئی۔

پی ٹی آئی نے اپنے تحریری مطالبات پیش کرنے کے لیے تحریک انصاف کے بانی سے ملاقات کی اجازت طلب کی، تاکہ مذاکرات مثبت انداز میں جاری رہ سکیں۔
پی ٹی آئی کمیٹی نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جائے گا۔

جمعرات کو حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی کے درمیان مذکرات کے دوسرے دور کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے کہا ہے کہ ’پہلے سے بھی زیادہ خوش گوار ماحول میں بات ہوئی، سب نے پاکستان کی بہتری کے لیے باتیں کی ہیں۔‘

ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پچھلی بار یہ فیصلہ ہوا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جائے گا اور حکومت اس پر اپنے اتحادیوں سے ساتھ بات کرے گی
’اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وہ ڈیمانڈ کے حوالے سے اپنے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے مزید مشاورت کرنا چاہتے ہیں۔‘
سردار ایاز صادق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے آج دل کھول کر باتیں کی۔ پچھلی بار وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور سلمان اکرم راجہ شرکت نہیں کرسکے تھے۔ آج دونوں اطراف سے کمیٹی مکمل تھی.

میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ’ہمارے کارکنان نے جمہوریت کے لیے خون بہایا، جب مذاکرات کے لیے کمیٹی بنی ہے تو لگتا ہے وہ مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ میں بیک ڈور والا نہیں، کھلی کتاب ہوں۔‘
’اچھی بات ہے کہ 9 مئی کے ملزمان کو رہا کیا گیا، ریاست ماں جیسی ہوتی ہے، بیٹھ کر جمہوری طریقے سے معاملات کو حل کرنا چاہیے، مذاکرات بانی چیئرمین کے حکم پر شروع ہوئے ہیں۔ مذاکرات کیسے کرنے ہیں بانی چیئرمین ہی فیصلہ کریں گے۔‘

پی ٹی آئی رہنما حامد رضا نے کہا کہ مذاکرات کا سلسلہ طویل نہیں کرنا چاہتے، اور 31 جنوری کو مذاکرات کے نتائج کے لیے حتمی ڈیڈ لائن دی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی تحریک انصاف سے مشاورت کے لیے وقت درکار ہے، تاکہ تحریری طور پر مطالبات پیش کیے جا سکیں۔ مذاکرات کے دوران مثبت پیشرفت دیکھنے کو ملی، اور دونوں فریقین نے مسائل کے حل کے لیے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

اگلا اجلاس اگلے ہفتے ہوگا، جس میں تحریری مطالبات پیش کیے جانے کی توقع ہے۔

مذاکرات کے بعد میڈیا کے سوال پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ’کوئی پریشر نہیں ہے، ماسوائے میڈیا کے۔ پی ٹی آئی کے ارکان نے بہت مثبت بات کی ہے۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے