عالمی خبریں

قیدیوں کا تبادلہ جاری، حماس نے چار یرغمالی اسرائیلی فوجیوں کو رہا کر دیا

جنوری 25, 2025 2 min

قیدیوں کا تبادلہ جاری، حماس نے چار یرغمالی اسرائیلی فوجیوں کو رہا کر دیا

Reading Time: 2 minutes

غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے بعد حماس کی جانب سے چار یرغمالی اسرائیلی خواتین اہلکاروں کو قیدیوں کے تبادلے میں ریڈکراس کے حوالے کر دیا گیا ہے، بدلے میں فلسطینی قیدیوں کا ایک گروپ رہا کیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق خواتین اہلکاروں میں کرینہ ارائیو، ڈینیئلا گیلبووا، نامہ لیوی اور لیری البیگ شامل ہیں۔

یہ چاروں غزہ کے قریب ایک چوکی پر تعینات تھیں اور سات اکتوبر 2023 کو حملے کے وقت حماس کے جنگجوؤں نے ان کو اغوا کر لیا تھا۔

حماس کے میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ سنیچر کو ہونے والے ایکسچینج میں 200 قیدیوں کو بدلے میں رہا کیا جائے گا، جن میں 100 کو عمر قید ہو چکی ہے جبکہ دیگر 8 دیگر کو بھی اسرائیل نے لمبی سزائیں سنائی تھیں۔

ابھی تک ان کی شناخت سامنے نہیں آئی تاہم وہ گروپ کے وہ ارکان ہو سکتے ہیں جن کو ان حملوں کے الزام میں سزا سنائی گئی جن میں درجنوں کی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

سنیچر کو ہونے والا یہ ایکسچینج جنگ بندی کے معاہدے ہونے والی تبادلے کی دوسری کارروائی ہو گی۔ اس سے قبل حماس تین اسرائیلی سویلینز کو 80 فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں چھوڑ چکی ہے۔

اس حوالے سے براہ راست نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حماس کے ارکان تبادلے کی کارروائی سے قبل غزہ کے سٹی سکوئر میں پہنچ رہے ہیں۔

حماس کی جانب سے رہا کیے جانے والے چار افراد کی شناخت جمعے کو سامنے آ چکی تھی تاہم اسرائیلی حکام نے اس حوالے سے ابھی تک کچھ نہیں کہا ہے اور ہو سکتا ہے ان کی مصدقہ حوالگی کے بعد ہی اس کی جانب سے تبصرہ سامنے آئے۔

ریڈ کراس ان افراد کو حماس سے اپنی تحویل لے گی اور پھر ان کو اسرائیلی فوج کے سپرد کیا جائے گا جو ان کو اسرائیل لے جائے گی۔

بعدازاں ان افراد کو میڈیکل چیک اپ اور ممکنہ علاج کے لیے ہسپتال لے جایا جائے گا اور بعدازاں فیملیز کے حوالے کیا جائے گا۔

ان خواتین اہلکاروں کے ساتھ ایک اور خاتون اہلکار کو بھی اغوا کیا گیا تھا، تاہم ان کو ان چاروں کے ساتھ رہا نہیں کیا جا رہا اور آنے والے ہفتوں میں ان کی رہائی کا بھی امکان ہے۔

متذکرہ یرغمالیوں کی ویڈیو مئی میں سامنے آئی تھی، جس میں وہ ایک فوجی جیپ میں بندھی ہوئی نظر آتی ہیں اور ان میں سے کچھ کے کپڑے بھی خون آلود لگ رہے ہیں۔ یہ ویڈیو ان بندوق برداروں کے کپڑوں میں لگے کیمروں سے برآمد کی گئی تھیں جنہوں نے نہال اوز بیس پر حملہ کیا تھا۔

قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات جن کو امریکہ کی حمایت بھی حاصل رہی، کے نتیجے میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوا۔

جنگ بندی معاہدے کے پہلے چھ ہفتے کے مرحلے میں حماس نے تینتیس یرغمالیوں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی ہے، جن میں خواتین، بچے، بوڑھے، بیمار اور زخمی افراد بھی شامل ہیں۔
اور ان کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں موجود سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جبکہ اسرائیلی فوج غزہ کے کچھ مقامات کو خالی بھی کرے گی۔

بعد کے مرحلے میں فریقین باقی رہ جانے والے یرغمالیوں کے بارے میں گفتگو کریں گے، جن میں مرد سکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ غزہ سے اسرائیلی فوج کے اخراج پر بھی بات چیت ہو گی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے