اہم خبریں

اسلام کے خلاف استعمال ہونے والی بندوق جہاد نہیں دہشتگردی ہے: مولانا فضل الرحمان

مارچ 9, 2025 2 min

اسلام کے خلاف استعمال ہونے والی بندوق جہاد نہیں دہشتگردی ہے: مولانا فضل الرحمان

Reading Time: 2 minutes

جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جو بندوق اسلام کے خلاف استعمال ہو یہ جہاد نہیں دہشتگردی ہے۔

اتوار کو نوشہرہ کے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک آمد اور مولانا حامد الحق کے اہلخانہ سے تعزیت کے بعد خطاب میں اُن کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ کے منتظمین،اساتذہ،طلبہ اور ہم سب کی تعزیت کے مستحق ہیں۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ مولانا سمیع الحق رح کی شہادت کا غم ابھی تازہ تھا کہ اس جانکاہ سانحہ نے دل جنجھوڑ دیا۔

مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمرے کے سفر پر تھا وہاں پر یہ افسوس ناک خبر ملی ، جو صدمہ مجھے پہنچا اس کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا، اللہ تعالیٰ مولانا حامدالحق سمیت تمام شہداء کے درجات بلند فرمائے اور ہم سب کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ مولانا حامد الحق پر حملہ میرے گھر اور میرے مدرسہ پر حملہ ہے۔ مولانا حامد الحق ایک بے ضرر عالم دین تھے، حقانیہ سے نسبت ان کا جرم تھا۔
جو بندوق اسلام کے خلاف استعمال ہو یہ جہاد نہیں دہشتگردی ہے۔

مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نبی کریمﷺ حدیث ہے کہ ایک انسان کا خون بیت اللہ سے زیادہ قابل تعظیم ہے۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان میں دو دن قبل تروایح کے دوران مسجد میں ایک عالم دین کو نشانا بنایا گیا۔
یہ کالی آندھیاں ہیں ، آکر گذر جائیں گے، یہ مدارس باقی رہیں گے۔

مولانافضل الرحمان کے مطابق اس طرح کی کاروائیاں کرنے والے سفاک اور دہشتگرد ہیں۔

مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اپنے اساتذہ کو شہید کہوں اور قاتل کو مجاہد بھی کہوں؟یہ نہیں ہوسکتا۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ اکابر کا عقیدہ اور اسکا منھج میرے پاس امانت ہے ، اس کو نبھاؤں گا۔ یہ مدارس ، مساجد اور علماء زندہ و سلامت رہیں گے اور دشمن پیشمان ہوگا۔

علامہ راشد محمود سومرو، انجنئیر ضیاء الرحمان، مولانا عطاء الحق درویش و دیگر راہنما ہمراہ تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے