ہیٹ ویو کے بعد پاکستان میں ’تباہ کُن‘ طوفان باد و باراں، 14 ہلاک
پاکستان میں حکام نے اتوار کو بتایا ہے کہ شدید گرمی کی لہر کے بعد ملک کے وسطی اور شمالی حصے میں آنے والی ’تباہ کن‘ آندھیوں سے کم از کم 14 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔
مشرقی پنجاب اور شمال مغربی خیبر پختونخوا صوبوں کے ساتھ دارالحکومت اسلام آباد میں سنیچر کی سہ پہر اور شام کو تیز ہواؤں، گرج چمک اور بجلی گرنے سے درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور بجلی کے کھمبے گر گئے۔
حکام کے مطابق زیادہ تر اموات دیواروں اور چھتوں کے گرنے کی وجہ سے ہوئیں، کم از کم دو افراد تیز ہواؤں سے گرنے والے سولر پینلز کی زد میں آ کر ہلاک ہوئے۔
آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص کی موت ہوئی اور تین زخمی ہو گئے۔
پنجاب پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان مظہر حسین نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس طرح کی آندھی زیادہ گرمی کی وجہ سے بنتی ہے، جو حالیہ دنوں میں 45 ڈگری سیلسیس (113 ڈگری فارن ہائیٹ) سے اوپر پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے پنجاب میں 14 اموات اور 100 کے زخمی ہونے کے بارے میں بتایا اور کہا کہ ’حالیہ ہیٹ ویو میں تین سے چار دن تھے جہاں درجہ حرارت کافی بڑھ گیا تھا۔‘
’یہ آندھی خاص طور پر تباہ کن تھی۔ ہوا کی رفتار بہت زیادہ تھی۔ اس میں اتنی دھول تھی کہ حد نگاہ بہت کم ہو گئی تھی۔‘
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے اتوار کو مزید طوفانوں کی پیش گوئی کی ہے۔
سوشل میڈیا سنیچر کی شام کو آندھی کے طوفان سے ہونے والے نقصان کی ویڈیوز سے بھرا ہوا تھا۔