پاکستان پاکستان24

نوازشریف پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل

فروری 21, 2018 < 1 min

نوازشریف پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل

Reading Time: < 1 minute

انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 ء سے متعلق کیس پر 5 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سنایا ۔ اس فیصلے کے نتیجے میں نوازشریف پارٹی صدارت سے فارغ کر دیے گئے ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ طاقت کاسرچشمہ اللہ تعالیٰ ہے، آئین کا آرٹیکل 17ساسی جماعت بنانے کا حق دیتا ہے، آرٹیکل میں قانونی شرائط درج ہیں۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پارلیمنٹ کی نمائندگی رکھنے والی سیاسی جماعت کے سربراہ کا پارلیمنٹ میں موجود ارکان کے امور کار میں مرکزی کردار ہوتا ہے، اس لئے پارٹی سربراہ کا دفعہ 62،63 پر پورا اترنا ضروری ہے۔

فیصلے میں نوازشریف کے بطور پارٹی صدر کئے گئے تمام فیصلوں کو غیر قانونی قرار دیدیا گیا جس میں سینیٹ کے امیدواروں کی نامزدگی کے لئے دیے گئے ٹکٹس بھی شامل ہیں۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو ن لیگ کے پارٹی صدر کے طور پر میاں نوازشریف کا نام ہٹانے کا حکم بھی دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ نے فیصلے میں کہاہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کا سربراہ بننے کی اہلیت بھی وہی ہے جو آئین کی شق باسٹھ اورتریسٹھ میں لکھی ہوئی ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ بطور پارٹی سربراہ نوازشریف کی جانب سے کیے جانے والے تمام اقدامات بھی کالعدم قرار دیے جاتے ہیں۔
عدالت کے فیصلے کے بعد سینٹ الیکشن میں ن لیگ کے تمام امیدواروں کے ٹکٹ بھی کالعدم قراردیے گئے ہیں کیونکہ ٹکٹ نوازشریف نے بطور پارٹی سربراہ جاری کیے تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے