سری لنکا: مساجد پر حملے
Reading Time: < 1 minuteسری لنکا میں مسلمانوں کے کاروبار اور مساجد پر حملے کر کے ان کو آگ لگائی گئی ہے ۔ سری لنکن کابینہ نے حملوں کے بعد حالات پر قابو پانے کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ سری لنکا کے شہر کینڈی کے کچھ علاقوں میں بودھ مت سے تعلق رکھنے والی اکثریتی سنہالا برادری کی جانب سے مسلمانوں کی دکانوں کو نذر آتش کرنے کے واقعات کے بعد کرفیو نافذ ہے۔
حکام کو ڈر ہے کہ جلائی گئی ایک عمارت سے ایک نوجوان مسلمان کی لاش برآمد ہونے کے بعد انتقامی حملے ہو سکتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں حالات اس وقت کشیدہ پیدا ہوئے جب چھ روز قبل مبینہ طور پر چند مسلمانوں نے ٹریفک سگنل پر لڑائی کے دوران بدھ مت کے ماننے والے ایک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔
ہفتہ قبل سری لنکا کے مشرقی شہر امراپرا میں بھی مسلم مخالف پرتشدد واقعات پیش آئے تھے۔ مقامی مسلم آبادی کے مطابق گذشتہ دو ماہ کے دوران گال میں مسلمانوں کے ملکیتی کاروباروں اور مساجد پر حملوں کے 20 سے زیادہ واقعات پیش آئے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس جون میں پولیس نے مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں ملوث ایک بودھ مذہبی رہنما کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتار کیے جانے والے 32 سالہ شخص کا تعلق سخت گیر بودھ تنظیم سے تھا۔