پاکستان پاکستان24

چیف جسٹس وضاحتیں دینے لگے

مارچ 29, 2018 < 1 min

چیف جسٹس وضاحتیں دینے لگے

Reading Time: < 1 minute

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات میں کھویا کچھ نہیں پایا ہے، کہا کہ میں نے ان کے گھر جانے سے انکار کیا، وہ میرے گھر چل کر آئے تھے،  میرا کام فریادی کی فریاد سننا ہے ،،،وہ فریاد سنانے آئے تھے،،سائل در پر آئے تو اس کی فریاد سننا پڑتی ہے

سپریم کورٹ میں مری میں غیر قانونی تعمیرات کیلئے جنگلات کی کٹائی ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ گزشتہ میٹنگ سے کھویا کچھ نہیں پایا ہی ہے، اپنے ادارے اور وکلاء کو مایوس نہیں کروں گا ۔

چیف جسٹس نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور وکیل لطیف کھوسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے اس ادارے اور اپنے اس بھائی پر اعتبار کریں، میرا کام فریادی کی فریاد سننا ہے، وہ فریاد سنانے آئے تھے مگر دیا کچھ نہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میری ذمہ داری ہے کہ سائل کی تکلیف کو سنوں ۔

وکیل لطیف کھوسہ نے ماضی کے ایک چیف جسٹس سر عبدالرشید کی وزیراعظم سے ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ والی صورتحال تھی جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ سر عبدالرشید ملاقات کیلئے چل کر گئے تھے، میں نے ان کے گھر جانے سے انکار کیا، وہ میرے گھر چل کر آئے تھے ۔ سائل در پر آئے تو اس کی فریاد سننا پڑتی ہے، پتہ نہیں سائل کو کیا تکلیف ہو ۔ جس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ ان کو کیا تکلیف ہے اس کا تو سب کو ہی پتہ ہے ۔ جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے کسی کا نام نہیں لیا، صرف سائل کی بات کی ہے ۔

Array
One Comment
  1. سجیل سرور
    اعلی ظرفی بازاروں میں نہیں بکتی، ہر بندہ اپنے ظرف کے مطابق زبان کھولتا ہے۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے