پاکستان پاکستان24

نواز شریف کا چیف جسٹس کو جواب

مارچ 30, 2018 2 min

نواز شریف کا چیف جسٹس کو جواب

Reading Time: 2 minutes

سابق وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت میں غیر رسمی گفتگو کی ہے _

پرویز مشرف کے خلاف غداری بنچ ٹوٹنے کے سوال پر نواز شریف کا جواب تھا کہ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں _ نواز شریف نے کہا کہ ایک بات جانتا ہوں کہ مشرف کا ٹرائل اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا، حقیقت کی بات کر رہا ہوں احتساب سب کا ہو گا اور ہر صورت ہوگا، اب وقت وہ نہیں رہا اور حالات بھی وہ نہیں رہے _

نواز شریف نے پرویز مشرف کے بارے میں کہا کہ بیشک پیش نہ ہو مفرور رہے لیکن ایک دن آئے گا اسے قانون کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا _ انہوں نے کہا کہ اگر چیف جسٹس نے فریادی والی بات کی تھی تو انہیں اس پر قائم رہنا چاہیے تھا، فریادی جیسے الفاظ چیف جسٹس یا کسی کو زیب نہیں دیتے، یہ بھی کہنا کہ وہ میرے پاس آئے تھے زیب نہیں دیتا _

نواز شریف نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ میڈیا رپورٹ کر رہا ہے کہ میرے کیس میں کچھ نہیں۔

مریم نواز نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ رابرٹ ریڈ لے کا بیان سب کے سامنے ہے، آخری ضمنی ریفرنس میں سب کچھ میاں صاحب پر ڈال دیا گیا _

نواز شریف نے کہا کہ ضمنی ریفرنس بنانے کی کیا ضرورت تھی جب پہلے 3 ماہ میں کچھ نہیں نکلا، نیب کے سٹار گواہ واجد ضیا نے تمام الزامات کی خود تردید کر دی تھی، اگر سزا دینا مقصود ہے تو میرا نام این ایل سی۔۔ ای او بی آئی رینٹل پاور پلانٹ میں ڈال کر اپنی خواہش پوری کر لیں۔

نواز شریف نے کہا کہ اسی طرح ہی یہ سارا ڈرامہ منطقی انجام تک پہنچ سکتا ہے، حسن اور حسین نواز نا کبھی وزیراعظم رہے اور نہ ہی وزراء ۔ کیس تو 1962 سے چل رہا ہے جب میں سکول میں پڑھتا تھا۔  نواز شریف نے کہا کہ اگر کسی جگہ کرپشن یا بد عنوانی سامنے ائی ہے تو وہ پیش کیوں نہیں کر رہے، اثاثے اثاثے کر رہے ہیں۔۔بھائی کرپشن کا الزام لگایا ہے وہ ثابت کریں، مجھے اج تک نیب کا کوئی ایسا ریفرنس بتائیں جس میں کرپشن کا الزام نہ ہو؟

نواز شریف نے کہا کہ میرے والے ریفرنس کو دیکھ لیں اس میں کہاں کرپشن کا الزام ہے؟ تمام کیس صرف ہمارے فیملی کاروبار کے ارد گرد گھوم رہا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے