صحافی کو ن لیگ والوں نے قتل کیا
Reading Time: < 1 minuteلاہور میں سپریم کورٹ نے سیالکوٹ سمبڑیال میں قتل کئے گئے صحافی ذیشان کے ازخود نوٹس کی سماعت کی _ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے آئی جی پنجاب عارف نواز کی ملزموں کی گرفتاری کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کو ملزمان کی گرفتاری کیلئے چار دن کا وقت دیا ہے_
دوران سماعت چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب سے استفسار کیا کہ ملزمان ابھی تک گرفتار کیوں نہیں ہوئے آسمان نگل گیا یا زمین کھا گئی، بتائیں کہ ملزمان کا تعلق کس پارٹی سے ہے؟ آئی پنجاب نے کہا کہ ملزمان کا تعلق ن لیگ سے ہے _ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ ملزمان کو کس کی سپورٹ حاصل ہے، آئی جی پنجاب نے کہا کہ ملزمان کو کسی کی بھی سپورٹ نہیں،
چیف جسٹس نے کہا کہ ملزمان کا تعلق ن لیگ حکمران جماعت سے ہے کیا یہ کم ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے گئے ہیں؟ جس پر آئی جی نے بتایا کہ جی ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے گئے ہیں،
چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو چار روز میں ملزموں کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگلے ہفتے کراچی بیٹھنا تھا لیکن اس کیس کے لیے لاہور رجسٹری بیٹھوں گا، ملزمان کو چار روز میں گرفتار کریں، کیس کی مزید سماعت ہفتے کو ہوگی _