پشتین مطالبات پر جی ایچ کیو اجلاس
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی فوج کے صدر دفتر (جی ایچ کیو) میں آرمی چیف کی قبائلی علاقوں کے حوالے سے مشاورت کی تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے حال ہی میں قبائلی نوجوانوں کی تنظیم پشتون تحفظ تحریک (پی ٹی ایم) کی سرگرمیوں اور فاٹا کی موجودہ صورتحال پر مشاورت کے لیے فوج اور سول اداروں میں اہم عہدوں پر فائز رہنے والے سابق سینیئر پشتون افسران سے ملاقات کی ۔
جی ایچ کیو میں ہونے والی اس ملاقات میں فوج کے سابق جرنیلوں جنرل احسان، جنرل علی قلی خان، جنرل حامد خان، جنرل عالم خٹک، میجر جنرل تاج الحق کے علاوہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ سعد محمد، محمود شاہ، سابق چیف سیکریٹری جاوید اقبال اور پولیس کے سابق سربراہ عباس خان نے شرکت کی ۔
بی بی سی کے مطابق ملاقات میں شریک بریگیڈیئر ریٹائرڈ سعد محمد نے بتایا کہ بات چیت بڑے اچھے ماحول میں ہوئی جس کا بنیادی مقصد جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے پشتون تحفظ کی تحریک اور خطے کی موجودہ صورتحال پر سینیئر افسران سے مشاورت کرنا اور ان کی تجاویز حاصل کرنا تھا۔
انھوں نے کہا کہ فوج کے سربراہ نے پشتون تحفظ تحریک، فاٹا کے معاملات اور افغانستان سے متعلق باہمی تعلقات پر تفصیلاً گفتگو کی اور ان تمام معاملات پر ان کا موقف انتہائی مثبت نظر آیا ۔
سعد محمد کے بقول ‘جنرل صاحب نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ پشتون تحفظ تحریک چونکہ بیشتر نوجوانوں پر مشتمل تنظیم ہے لہذا انہیں اس بات کا احساس ہے کہ ان میں زیادہ تر جذباتی نوجوان ہیں اور ہم بھی چاہتے ہیں کہ ان سے مذاکرات کریں اور ان کے مسائل کو حل کیا جائے۔’
انھوں نے کہا کہ پی ٹی ایم نے فوج کے ضمن میں انتہائی سخت موقف اپنایا ہوا ہے اور ان کے خلاف بعض ایسے نعرے لگائے جارہے ہیں جو کسی صورت نہیں ہونے چاہیے لیکن اس کے باوجود فوج کے سربراہ انتہائی مثبت تھے۔
بریگیڈیر سعد محمد کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پی ٹی ایم کے بعض مطالبات جائز ہیں اور ان کو فوری طورپر حل ہونا چاہیے ۔
انھوں نے کہا کہ فوج نے پہلے ہی سے پشتون تحفط تحریک کے بعض مطالبات پر کام کا آغاز کیا ہوا ہے جس میں بارودی سرنگوں کا خاتمہ، چیک پوسٹوں میں کمی اور لاپتہ افراد کا معاملہ قابل ذکر ہے ۔
واضح رہے کہ دو ہفتے قبل فوج کے سربراہ جنرل باجوہ نے پشتون تحریک پر بالواسطہ طور پر تنقید کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ ’ فاٹا میں امن آیا ہے لوگوں نے ایک اور تحریک شروع کر دی ہے ۔ باہر اور اندر سے جو کچھ لوگ پاکستان کی سالمیت کے در پے ہیں ۔‘
دوسری طرف پشاور میں کورکمانڈر پشاور یفٹننٹ جنرل نذیر احمد بٹ نے صحافیوں کے ایک گروپ کو بریفنگ کے دوران پہلی مرتبہ پی ٹی ایم سے متعلق گفتگو کی تھی اور کہا تھا کہ ‘منظور پشتین اپنا بچہ ہے اگر وہ غصے میں بھی ہیں تو ہم انہیں سنیں گے ۔’