پاکستان

بحریہ ٹاؤن پیسے نہ لے، سپریم کورٹ

جون 26, 2018 2 min

بحریہ ٹاؤن پیسے نہ لے، سپریم کورٹ

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں فیصلے کے خلاف بحریہ ٹاؤن کی نظرثانی اپیل کی سماعت ہوئی ہے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ فیصلے کے بعد بھی بحریہ ٹاؤن پیسے وصول کرنے کے لیے لوگوں کو نوٹس دے رہا ہے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن کا اکاونٹ کھول کرپیسے وصول کرنا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیس میں وکیل علی ظفر نے التوا کی درخواست دائر کررکھی ہے لیکن اب مقدمات ملتوی نہیں کرتے ۔ وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ بحریہ نے رقم وصولی کیلئے نوٹس نہیں بھیجے، ہم نے کسی کو رقم جمع کرانے کیلئے نہیں کہا، آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ پھر اس (ملک ریاض) کو بھی بلائیں، اس ملک سے کھایا ہے اس ملک کو لوٹائے ۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ اس نے صحرا میں شہر کھڑا کر دیا ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے مؤکل کی بات نہیں کر رہا لیکن رابن ہڈ کی طرح چوری کرکے لوگوں میں بانٹ دیتا ہے تو اگر وہ صحرا میں شہر بنا دے تو کیا اس کے عمل کو درست قرار دے دیں، ہمیں اس شخص سے کوئی ہمدردی نہیں جو غیرقانونی کام کر کے لوگوں کو نقصان پہنچائے ۔ یہ نظرثانی درخواست ہے فیصلہ دیا جا چکا ہے اب دیکھیں گے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے کہا کہ انشااللہ آپ اپنے موکل کے خلاف دلائل دیں گے، چیف جسٹس نے ملک ریاض کے وکیل اعتزاز احسن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بلند عمارات کی تعمیر پر کراچی میں پابندی عائد کررکھی ہے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کو کراچی میں 20منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت کس نے دی؟ اس ملک کی ایک ایک پائی واپس کرنا پڑے گی ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ پابندی اب لگی ہے تعمیرات پہلے ہوئی ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تعمیرات اب بھی جاری ہیں، نیب کے پاس کیس پہلے سے ہے، اپنے موکل کو کہیں نیب کے سامنے پیش ہو۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کے پیسے حکومت کی طرف نکلتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے ملک ریاض کے وکیل سے کہا کہ حاجی صاحب (ملک ریاض) کو کہیں کہ عداکت کے سامنے آ کر کھڑا ہو جائے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ  اربوں کا مالک بن گیا سیاست میں لوگوں کو اکھاڑتا پچھاڑتا ہے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ملک ریاض کو عدالت میں آکر کھڑا ہونا معیوب لگتا ہے؟ بحریہ ٹاؤن کے برانڈ نام کا مسئلہ بھی ہے ، انصاف کریں گے ۔ کیس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی گئی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے