متفرق خبریں

تنخواہ نہ دینے پر توہین عدالت ہوگی

اکتوبر 19, 2018 < 1 min

تنخواہ نہ دینے پر توہین عدالت ہوگی

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 5 نومبر تک مہلت دی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ تنخواہیں اور بقایا جات ادا نہ کئے تو توہین عدالت میں اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کئے جائیں گے ۔

عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہیں اور بقایاجات ادا کرنے کے کیس کی سماعت کی ۔ عدالت کو پنجاب، خیبر پختونخواہ اور وفاقی حکومت کے سرکاری وکلا نے آگاہ کیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں ادا کر دی گئی ہیں ۔ چیف جسٹس نے سندھ اور بلوچستان کی جانب سے ورکرز کو تنخواہ اور بقایا جات ادا نہ کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے، 5 نومبر تک تنخواہیں اور بقایاجات ادا نہ کرنے کی صورت میں توہین عدالت میں اظہار وجوہ نوٹس جاری کیا جائے گا ۔ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری ہیلتھ نے بتایا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کا 22 ہزار کا سٹاف ہے، 2 ہفتوں میں تنخواہیں اور بقایاجات ادا کر دیئے جائیں گے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تنخواہ ان کا حق ہے جو انہیں ملنا چاہئیے۔

عدالت نے سندھ اور بلوچستان حکومت کو لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہیں اور بقایاجات 15 روز میں ادا کرنے کا حکم دے دیا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے