سلیکٹڈ وزیراعظم کے خلاف پریس کانفرنس
Reading Time: 2 minutesمسلم لیگ ن نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے اپشنز سمیت اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائیوں پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے،مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم ملک میں سلیکٹڈ احتساب کررہے ہیں۔
نینشل پریس کلب اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف نیب کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا، مفروضے کی بنیاد پر کہا گیا کہ نواز شریف کمپنی کے مالک ہیں، جس مقدمے میں نوازشریف کوسزادی گئی وہ کمپنی 2001 میں قائم ہوئی جب وہ جلاوطن تھے، نوازشریف پر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کا الزام لگا کر نااہل کیا گیا، کوئی بیٹا اگر اپنے والدین کو اپنی کمائی میں سے پیسے بھیجے توکیا یہ جرم ہے،احسن اقبال نے کہا کہ ملک پر ایسی حکومت مسلط ہے جو وینٹی لیٹر پر زندہ ہے، پاکستان پر پی ٹی آئی کی شکل میں ایک اور کنونشنل لیگ اور (ق) لیگ کو مسلط کرنے کی سازش ہورہی ہے، سلیکٹڈ وزیراعظم ملک میں سلیکٹڈ احتساب کررہے ہیں، موجودہ احتساب کے عمل میں دو رنگی ہے، انتقامی کارروائیوں سے (ن) لیگ یا نوازشریف کی مقبولیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
پریس کانفرنس کے دوران سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ ریاست مدینہ کی مثال کے لیے پہلے اپنے کرپٹ لوگوں پر ہاتھ ڈالیں، علیم خان، علیمہ خان یا جہانگیر ترین ہوں سب سے پوچھیں کہ انہوں نے پیسے ملک سے باہر کیسے بھیجے،رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرنا ہمارا حق ہے، حکومتی وزرا عدلیہ اور نیب کے ترجمان بن کر بات کررہے ہیں ۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کرپشن کے خلاف نہیں کرپشن کے حق میں ہے اور اس کے بے شمار ثبوت ہیں۔ اگر یہ کرپشن کے خلاف ہیں تو دیگر 4سو سے زائد افراد کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی۔مشاہد اللہ خان نے کہا ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت اختجاج کریں گے ۔
مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان کی ہٹلر سےمتعلق بات سے لگا کہ وہ ہٹلر ہیں، انھوں نے یوٹرن لے لیا، ہٹلر کے وقت بھی ملک کے لیے اٹھنے والی تمام آوازوں کو بند کیا گیا آج بھی یہی ہورہا ہے،
مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ نواز شریف کے خلاف کیسز کےخاتمے تک قانونی جنگ جاری رہے گی ۔