متفرق خبریں

پاکستانی قیدی رہا نہ ہو سکے

فروری 26, 2019 2 min

پاکستانی قیدی رہا نہ ہو سکے

Reading Time: 2 minutes

عابد علی آرائیں

سعودی عرب کی جیلوں میں معمولی مقدمات میں قید پاکستانیوں میں سے ابھی تک کسی ایک بھی قیدی کو رہائی نہیں مل سکی ۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید کسی پاکستانی کو تاحال رہا نہیں کیا گیا ۔

بتایا گیا ہے کہ مکہ کی ایک جیل میں 12پاکستانی خواتین بھی قید ہیں ۔ شاہی فرمان کے بعد ان خواتین کی رہائی کا بھی امکان پیدا ہوگیا ہے تاہم ابھی تک متعلقہ جیل حکام کو ان کی رہائی کا حکم نامہ نہیں موصول ہوا ۔

سفارتی ذرائع کے مطابق چند روز قبل پاکستان بھجوائے جانے والے شہری وہ تھے جو سعودیہ میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے، ابھی تک پاکستانی سفارت خانوں کو سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے قیدیوں کی فہرستیں بھی نہیں فراہم کی گئیں ۔

سفارتی ذرائع کے مطابق ڈیپوٹیشن سنٹرز میں رکھے گئے غیرقانونی طریقوں سے آنے والے (جعلی امیگرانٹس) کو ہر ہفتے معمول کے مطابق ڈی پورٹ کیا جاتا ہے ۔ ایسے قیدیوں کی واپسی پر میڈیا میں خبریں شائع ہوگئیں کہ شاہی فرمان پر معمولی مقدمات کے قیدی رہا کردیئے گئے ہیں ۔

خیال رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 18فروری کو پاکستان کے دورے میں سعودی جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق غیر ملکی جیلوں میں 11800 سے زائدپاکستانی قیدہیں ۔

سب سے زیادہ پاکستانی قیدی سعودی عرب میں ہں جن ک تعداد 2 ہزار 937 ہے ۔ ان میں سے 2107 کی رہائی کا شاہی حکم جاری کیا گیا تھا ۔

بھارتی جیلوں میں 5 سو 80 افراد قید ہیں۔ افغانستان میں تقریبا200، ایران میں 186 پاکستانی قید ہیں۔ چین میں 242 ، امریکا میں صرف 2 پاکستانی جیلوں میں قید ہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ سال ان قید پاکستانیوں کی رہائی کے لیے وزارتِ خزانہ سے 35 ہزار ڈالر کا فنڈ مانگا گیا ۔

گزشتہ سال سینٹ میں وزارت خارجہ کی طرف سے بتایا گیا تھاکہ مشرق وسطی کے ممالک کی مختلف جیلوں میں ہزاروں پاکستانی قید ہیں جبکہ 18-2017 کے دوران خلیجی ممالک میں ساڑھے 6 ہزار پاکستانیوں کو جیل ہوئی تھی ۔

سفارتی ذرائع کے مطابق ، متحدہ عرب امارات میں2600 پاکستانی، اومان میں657،بحرین میں ایک سو 28 ، قطرمیں54 ،کویت میں 38 اوریمن کی جیلوں میں صرف 3 پاکستانی شہری قید ہیں۔

ذرائع کے مطابق دنیا بھر میں 89لاکھ سے زائد تارکین وطن ملک کے لئے خطیر زرمبادلہ کماتے ہیں ، تاہم دیار غیر میں مقدمات میں گرفتار ہونے والوں کی قانونی معاونت کیلئے حکومت کی جانب سے سالانہ کوئی باضابطہ فنڈ مختص نہیں کیا جاتا ۔

بیرون ملک جانے والوں سے دستاویزات کی تصدیق کے دوران کمیونٹی ویلفیئر فنڈ کے نام پر بھاری رقم وصول کی جاتی ہے لیکن اس کے مصرف کے بارے میں کبھی کوئی چیزریکارڈ پر نہیں لائی گئی تاہم ملکی تاریخ میں پہلی بار وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک قید اپنے شہریوں کا معاملہ اٹھایا اور سعودی شہزادے نے اس پر فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے2017 قیدیوں کی رہائی کا حکم نامہ جاری کیا ۔

سیاسی مبصرین کے مطابق اب یہ امید کی جاسکتی ہے کہ ریاستی سطح پربیرون ملک قید شہریوں کے تحفظ کے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے