کالم

نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میں

اپریل 24, 2019 3 min

نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میں

Reading Time: 3 minutes

یاسر پیرزادہ کا واٹر گیٹ اسکینڈل کے حوالہ سے کالم پڑھا بقول سودا یوں لگا "سینے میں جیسے کوئی دل کو ملا کرے ہے” مغلیہ سلطنت کی تباہی کے اسباب گرچہ پہلے سے موجود تھے لیکن احمد شاہ رنگیلا کی بادشاہت نے گویا تابوت میں آخری کیل ٹھونکی تھی۔صدر نکسن جمہوریت کی علامت امریکی صدر تھا اور بے پناہ شہرت کا حامل بھی ۔امریکی جمہوریت میں طاقتور عہدیدار نکسن کے ذاتی ملازمین کی طرح غیر آئینی اور غیر قانونی کام کرتے رہے اور اپنے ضمیر کو سلاتے رہے ۔


بڑے عہدوں پر محدود شعور اور عقل کے حامل لوگ پہنچ جائیں تو صدر نکسن کو استعفی دینا ہوتا ہے لیکن جمہوریت بچ جاتی ہے ۔فوجی پولٹ بیورو ریاست کے فیصلے کرنے لگے اور کہیں پر جوابدہی نہ ہو تو سوویت یونین دنیا کی خوفناک فوجی طاقت ہونے کے باوجود تحلیل ہو جاتا ہے ۔عوام اگر اپنی مسلح افواج کو اپنا دشمن سمجھ لیں تو ڈھاکہ فال ہوتا ہے ۔تاریخ کا سب سے بڑا سبق یہ ہے تاریخ سے کوئی سبق حاصل نہیں کرتا ۔


مکتی باہنی بھارت نے بنوائی اور انہیں پاک فوج کے خلاف دیہاتوں،قصبات اور گلی کوچوں میں استمال کیا۔مکتی باہنی 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران کیوں نہیں بنی اور بنگالی کیوں اس جنگ میں پاکستان کیلئے جانیں قربان کرتے رہے ۔ان سوالات کے جوابات دینے کی بجائے تمام الزامات ذوالفقار علی بھٹو پر لگا دینا بہت آسان ہے لیکن حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کی سفارشات سمجھنا،محترمہ فاطمہ جناح کو بھارتی ایجنٹ قرار دینا ،جنرل ایوب کی گیارہ سالہ صدارت اور جنرل یحیی کو ملزم ٹھہرانا بہت مشکل ہے ۔


پاکستان آج تکلیف میں ہے اور انا کے بت اتنے بڑے ہیں کوئی غلطی تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ۔ ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے اور پاکستان دشمن قوتیں، پاکستان کو ایٹمی صلاحیت سے محروم کرنے کی سازش کرنے والی قوتیں اور پاک فوج کے ناخن اور دانت نکال دینے کی سوچ رکھنے والی قوتیں موقع کی منتظر ہی نہیں موقع بنا بھی رہی ہیں ۔


کل ناقص فوجی حکمت عملیوں نے بھارتیوں کو موقع دیا وہ ناراض بنگالیوں کو ورغلائیں اور آج حکمت عملیوں سے منظور پشتین کو طاقت مل رہی ہے ۔پاکستانی طالبان کو عوامی حمایت حاصل نہیں تھی اس لئے آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کامیاب ہو گیا ۔منظور پشتین کو عوامی حمایت حاصل ہو رہی ہے اور اس کا بڑا ثبوت میران شاہ میں منظور پشتین کا حالیہ کامیاب جلسہ ہے ۔موجودہ پالسیوں پر نظر ثانی نہ کی گئی تو کل عام پختون نوجوانوں کو کوئی قوت مکتی باہنی بنانا شروع کر دے گی ۔


حسین شہید سہروردی ایسے سیاستدان ایبڈو نہ کئے جاتے تو مشرقی پاکستان کا سانحہ نہ ہوتا ۔ماضی سے سبق حاصل کرنا ہو گا اور تحریک انصاف کے ناکام تجربے کے بعد سیاست میں مداخلت سے رجوع کر لینا ہوگا۔ملک سلامت رہے اور انشااللہ ملک سلامت رہے گا اور فوج بھی ایٹمی صلاحیت بھی ۔جو کچھ ہوتا رہا اور حالیہ ماضی میں جو کچھ کیا گیا ان غلطیوں کو سدھار لیجئے ۔پاکستان سب کا ہے ۔ اب بھی موقع ہے معاملات درست کر لیجئے۔


سیاستدان چور ہیں عوام کو گمراہ کرتے ہیں تو فیصلہ عوام کو ہی کرنے دیں ۔عوام کو کیوں موقع نہیں ملتا وہ چور زرداری یا کرپٹ نواز شریف کو مسترد کر دیں ۔کیوں ہر چند سال بعد کوئی فوجی جنرل حکومت سنبھال لیتا ہے ۔کیوں میڈیا کو پالتو بنایا جاتا ہے ۔کیوں اعلی عدالتوں میں جسٹس منیر،جسٹس انوار الحق،جسٹس ارشاد اور ثاقب نثار پیدا کئے جاتے ہیں ۔


ماضی میں جو کچھ ہوتا رہا اس کے نتایج سامنے آرہے ہیں ۔ان نتایج کی تعبیر سے ڈر لگتا ہے ۔ڈاکٹر حفیظ شیخ عالمی مالیاتی اداروں کا پروردہ ہے وہ کبھی نان فائلر پر کاروبار کی پابندی ختم نہیں کرے گا ۔اسحاق ڈار ہوتا تو وہ کاروبار ختم کرنے کے تمام اقدامات روک دیتا ۔سیاسی جماعتیں جوابدہ ہوتی ہیں ۔ غیر منتخب وزیرخزانہ کو عوامی جذبات سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا ۔


کس حکمت عملی کے تحت مخصوص اینکرز اور چینلز عوامی جمہوریہ چین کے خلاف رائے عامہ ہموار کر رہے ہیں ۔چینی مردوں کی پاکستانی خواتین سے شادی اور اعضا کی فروخت کے الزامات پہلے اے آر وائی کے ایک پروگرام میں لگائے گئے اور پھر ایک مخصوص اینکر نے ایک اور نجی چینل پر اسی طرح کا پروگرام کر دیا ۔چین پاکستان میں سی پیک پر 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکا ہے اور سی پیک کے خلاف امریکی بھی ہیں،بھارتی بھی ہیں اور خلیجی ریاستیں بھی اور اب اس اتحاد میں پاکستانی میڈیا کے مخصوص حصے بھی شامل ہو رہے ہیں ۔


جو کچھ بھی ہو رہا ہے ٹھیک نہیں ہو رہا ۔ میڈیا آزاد نہیں رہا، اس کا سر کچل دیا گیا ہے۔ یہ اس ملک اور قوم کے ساتھ غداری ہے ۔معاملات تیزی کے ساتھ خراب ہو رہے ہیں، معاشی بحران کے انڈے بچے معاشرے میں افراتفری پیدا کریں گے پاکستان دشمن قوتیں اس افراتفری سے فائدہ اٹھائیں گی اور اس افراتفری کا نشانہ سب بنیں گے ۔اللہ پاکستان کی حفاظت کرے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے