متفرق خبریں

آرمی چیف کی توسیع کے خلاف درخواست واپس نہیں لی جا سکتی

نومبر 25, 2019 < 1 min

آرمی چیف کی توسیع کے خلاف درخواست واپس نہیں لی جا سکتی

Reading Time: < 1 minute

پاکستان کی سپریم کورٹ نے منگل کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست واپس لینے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔

آرمی چیف کی ایکسٹنشن کیخلاف درخواست پر سماعت کے آغاز پر سپریم کورٹ نے ریاض حنیف راہی کی درخواست واپس لینے کی درخواست مسترد کی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہاتھ سے لکھی ہوئی ایک درخواست موصول ہوئی ہے، درخواست گزار اور ایڈووکیٹ آن ریکارڈ موجود ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ درخواست کے ساتھ کوئی بیان حلفی بھی موجود نہیں۔ ہمیں معلوم نہیں یہ درخواست آزادانہ طور پر دی گئی یا بغیر دباؤ کے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم واپس لینے کی درخواست کو نہیں سنیں گے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مظہر عالم اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل تین رکنی بینچ درخواست کی سماعت کر رہا ہے۔

ریاض حنیف راہی نامی درخواست گزار نے پیر کو جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست دائر کی اور اس کو اگلے ہی دن سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے۔

ریاض حنیف راہی نامی وکیل ماضی میں بھی ایسی درخواستیں دائر کرتے رہے ہیں جن کو عدالت غیر ضروری مقدمے بازی کا عنوان دیتی ہے۔

درخواست گزار پر اس سے قبل ایسی ہی مقدمے بازی کی وجہ سے جرمانے بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ وکیلوں کی سب سے بڑی تنظیم پاکستان بار کونسل نے 28 نومبر کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف ملک گیر ہڑتال اور یوم سیاہ کی کال دے رکھی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے