پاکستان24

مشرف کے خلاف فیصلے پر فوج میں غصہ ہے، ترجمان

دسمبر 17, 2019 2 min

مشرف کے خلاف فیصلے پر فوج میں غصہ ہے، ترجمان

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی فوج نے سابق ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کو آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔


فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ خصوصی عدالت کے فیصلے پر افواجِ پاکستان میں شدید غم و غصہ اور اضطراب ہے۔ ترجمان کے مطابق پرویز مشرف آرمی چیف، چئیر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور صدرِ پاکستان رہے ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے 40 سال سے زیادہ پاکستان کی خدمت کی ہے اور ملک کے دفاع کے لیے جنگیں لڑی ہیں۔‘

میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ جنرل پرویز مشرف کسی صورت بھی غدار نہیں ہو سکتے۔ کیس میں آیئنی اور قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ خصوصی کورٹ کی تشکیل کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ جنرل پرویز مشرف کو اپنے دفاع کا بنیادی حق نہیں دیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق عدالتی کارروائی شخصی بنیاد پر کی گئی۔ کیس کو عجلت میں نمٹایا گیا ہے۔ ’افواجِ پاکستان توقع کر تی ہیں کہ جنرل پرویز مشرف کو آئین پاکستان کے تحت انصاف دیا جائے گا۔‘

پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں نے سابق ڈکٹیٹر کو سزا سنائے جانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ فیصلے کا جائزہ لینے کے بعد ہی موقف دیا جائے گا۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے فیصلہ آنے کے بعد کہا کہ ‘حکومت اور اس کی قانونی ٹیم اس فیصلے کو دیکھے گی، اس کا جائزہ لے گی۔ فیصلے کے سیاسی، قانونی اور قومی مفاد پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیں گے اور اس کے بعد حکومتی اس حوالے سے اپنا بیانیہ میڈیا کے سامنے رکھے گی۔‘

دوسری جانب پرویز مشرف کے سابق ترجمان اور سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزی فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وقت کے تقاضے ہوتے ہیں۔ ملک کو جوڑنے کی ضرورت ہے ایسے فیصلے جس سے فاصلے بڑھیں، تقسیم بڑھے قوم اور ادارےتقسیم ہوں ان کا فائدہ۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے