’مطاف‘ کھل گیا مگر عمرے پر پابندی برقرار
Reading Time: 2 minutesسعودی عرب کی حکومت نے مکہ میں موجود زائرین کے عمرے کی ادائیگی کے لیے مطاف کو کھولنے کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔
جمعے کی رات گئے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہی فرمان کے مطابق سنیچر کی صبح سے مطاف کو طواف کے لیے کھولا جا رہا ہے اور وہ زائرین جو جمعرات اور جمعے کو عمرہ ادا نہیں کر سکے طواف کے لیے مسجد الحرام میں داخل ہو سکیں گے تاہم بیرون ملک سے عمرے کی ادائیگی کے لیے آنے والوں پر پابندی برقرار رہے گی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی قیادت شہریوں اور تارکین وطن کی سلامتی، تحفظ، آرام اور سکون کی آرزومند ہے۔ اس مقصد کے لیے تیار کردہ منصوبے کے مطابق عمرہ ادا نہ کرنے والوں کے لیے مطاف کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
قبل ازیں مسجد الحرام اور مسجد نبوی امور کی جنرل پریذیڈنسی کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے سعودی خبر رساں اداروں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ہفتے کی صبح سے عمرہ ادا نہ کرنے والوں کے لیے ’مطاف‘ کھولنے کی اجازت دینے کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔‘
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے زائرین پر احتیاطی طریقہ کار پر عمل کرنے اور مسجد الحرام کے کارکنوں کے ساتھ تعاون پر بھی زور دیا۔
شیخ عبد الرحمان السدیس نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ’شاہی ہدایت کے مطابق ’مطاف‘ کو محدود پیمانے پر مرحلہ بہ مرحلہ کھولا جائے گا۔ یہ اجازت ان لوگوں کے لیے ہے جو عمرے کی غرض سے پہلے مسجد الحرام نہ آئے ہوں۔
شیخ عبد الرحمان کے مطابق ’عمرے پر پابندی کا فیصلہ اسلامی اور انسانی تقاضوں کے عین مطابق ہے۔ یہ حکیمانہ فیصلہ ہے۔ اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے خانہ کعبہ کے اطراف کا صحن اور صفا و مروہ کے درمیان سعی والا حصہ زائرین کو نئے کورونا وائرس کے مہلک اثرات سے بچانے کی خاطر بند کیا گیا۔‘