لوک گلوکار شفا اللہ روکھڑی نہ رہے
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں سرائیکی کے معروف لوک گلوکار شفااللہ روکھڑی انتقال کر گئے ہیں۔
ان کے خاندانی ذرائع کے مطابق سنیچر کو شفااللہ روکھڑی کو دل کا دورہ پڑا، ان کو اسلام آباد منتقل کیا جا رہا تھا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔
شفااللہ کا کوک سٹوڈیو میں گایا ایک گیت آج کل زبان زدعام ہے۔
سوشل میڈیا پر شفااللہ روکھڑی کے انتقال پر ان کے چاہنے والے افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔
فیس بک پر ناصر بٹ نے لکھا کہ ”سمارٹ فونز ابھی عام نہیں ہوئے تھے، ایک گیت سنا "ارمان تاں لگدائے، افسوس تاں لگدائے”
کانوں کو بہت بھلا لگا، عادت ھے کہ تحقیق میں لگ جاتا ھوں کہ کس کی کاوش ھے، مشکل ھوئی تو گاؤں میں اپنے ایک یار جس کی سی ڈیز کی دکان تھی اسکے پاس گیا اس سے پوچھا، اس نے بتایا کہ یہ اُس نے گایا ھے جس نے "اج کالا جوڑا پا ساڈی فرمیش تے” گایا تھا، پھر کہنے لگا کہ میں ابھی سی ڈی ڈھونڈ کے نام بتاتا ھوں۔ کچھ دیر میں اسے سی ڈی مل گئی، کسی شفااللہ روکھڑی کا نام تھا۔ سی ڈی خریدی اور گھر آ کے اسے سننے لگا۔ یہ شفااللہ روکھڑی سے میرا پہلا تعارف تھا۔
پھر گاھے بگاھے شفااللہ اپنے لوگ گیتوں سے کانوں کا مسحور کرتا رھا۔
آج اچانک اس کی وفات کی خبر سنی، اتنی زیادہ عمر بھی نہیں تھی۔ دلی دکھ ھوا نہایت خوش گلو، خوش شکل فنکار جدا ھوا۔