عالمی خبریں

روسی ردعمل سے مایوسی ہوئی‘ امریکا

اپریل 8, 2017 < 1 min

روسی ردعمل سے مایوسی ہوئی‘ امریکا

Reading Time: < 1 minute

امریکا نے کہا ہے کہ شام کے فضائی اڈے پر اس کے حملوں کے خلاف روسی ردعمل سے مایوسی ہوئی ہے لیکن یہ حیران کن بات نہیں۔ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا کہ مجھے روسی ردعمل سے مایوسی ہوئی۔ اس سے یہ بات صاف ہے کہ روس بشار الاسد کی حکومت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے ۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں امریکہ نے کہا تھا کہ امریکہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ شام دوبارہ کبھی کیمیائی ہتھیاروں کو استعال نہ کر سکے جبکہ روس نے امریکہ کو شام پر دوبارہ میزائل حملہ کرنے کی صورت میں سخت نتائج کی تنبیہ کی ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ امریکہ نے شام کے اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جس پر شبہ ہے کہ وہاں سے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے گئے۔

امریکی سفیر نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس کو بتایا کہ ہم مزید حملوں کے لیے تیار ہیں تاہم امید ہے کہ اس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں روس نے امریکہ کو شام پر دوبارہ میزائل حملہ کرنے کی صورت میں سخت نتائج کی تنبیہ کی ہے۔

دوسری جانب انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے شام میں فوجی کارروائی بین الاقوامی مسلح تصادم کے زمرے میں آتی ہے۔

روسی دفتر خارجہ نے شام کے فضائی اڈے پر امریکی حملے کے بعد امریکہ کے ساتھ شام میں فضائی تحفظ کے معاہدے کو معطل کردیا۔ معاہدہ تھا کہ دونوں ملکوں کی فضائیہ شام کی حدود میں ایک دوسرے کو نشانہ نہیں بنائیں گی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے