مارشل لا لگانے والے جنوبی کوریا کے صدر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری
Reading Time: < 1 minuteجنوبی کوریا کی ایک عدالت نے منگل کے روز حکام کو صدر یون سک یول کو گرفتار کرنے کی اجازت دے دی.
جب سے صدر کا مواخذہ کیا گیا اور مارشل لا لگانے پر عہدے سے معطل کیا گیا یون سک یول مشکلات کا شکار ہیں.
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جنوبی کوریا کے کسی عہدے پر موجود صدر کو گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اعلیٰ عہدہ داروں کی بدعنوانی کے تفتیشی دفتر (سی آئی او) نے تصدیق کی کہ سیول ویسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ نے یون کے مارشل لا کے قلیل مدتی نفاذ کی جانچ کرنے والے تفتیش کاروں کی جانب سے درخواست کی گئی گرفتاری کے وارنٹ کی منظوری دے دی ہے.
یون سک یول کو ان الزامات کی تحقیقات کا سامنا ہے کہ وہ بغاوت کے ماسٹرمائنڈ تھے، یہ ان چند مجرمانہ الزامات میں سے ایک ہے جن سے جنوبی کوریا کے صدر کو استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔
یہ الگ بات ہے کہ ان کے مواخذے سے متعلق مقدمے کی سماعت آئینی عدالت میں ہو رہی ہے۔
موجودہ صدر کی گرفتاری کا وارنٹ بے مثال ہے، اور اس سیاسی بحران کو مزید گہرا کرتا ہے جس نے جنوبی کوریا جو ایشیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت اور ایک اہم امریکی اتحادی ملک ہے، کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔