اسرائیل کے مخالف ہیں یہودیوں کے نہیں: پاکستانی صدر
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے عدم برداشت اور انتہاپسندی کو بڑا مسئلہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور انڈیا نے فلسطینیوں اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشتگردی قرار دے کر انہیں دبایا ۔ ہم اسرائیل مخالف ہیں لیکن یہودیوں سمیت کسی مذہب کے مخالف نہیں ۔
منگل کو اسلام آباد میں شروع ہونے والی پارلیمانی اسمبلی برائےاقتصادی تعاون تنظیم کی دوسری جنرل اسمبلی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں صدر مملکت نے غربت ، بےروزگاری ، کورونا اور ماحولیاتی آلودگی جیسے چیلنجوں کے مقابلے کے لیے قوموں کےدرمیان اشتراک پیدا کرنےکی ضرورت پر زور دیا ۔
صدر مملکت نے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا فلسطینی اور کشمیری اپنے وطن پر قبضے کے خلاف جدوجہد کررہے تھے ان پر دہشتگردی کا لیبل لگا کرانہیں دبا دیا گیا، جہاں ظلم ہوگا ہم اس کی مخالفت کریں گے .
عارف علوی نے کہا کہ دنیا کو توہین رسالت اور اسلامو فوبیا کے بارے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے ، دنیا ہمارے کمزور ہونے کے باعث ہمارے موقف کو اہمیت نہیں دیتی ۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا خطے میں پائیدار امن کا انحصار دیرینہ حل طلب مسئلہ کشمیر کے پر امن تصفیے پر ہے ۔ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت اُس وقت تک جاری رکھے گا جب تک کشمیری اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں حق خودارادیت کے اپنے جائز حق کو حاصل نہیں کرلیتے۔
کانفرنس سے افغانستان،ترکی،ازبکستان،تاجکستان،آذربائیجان،قازقستان،کرغستان کےاسپیکرز نے بھی خطاب کیا ۔ کانفرنس بدھ کو بھی جاری رہے گی ۔ شرکا ای سی او کے ممبر ممالک کے مابین بین پارلیمانی تعاون پر غور کریں گے۔ تجارت، سیاحت اور معاشی تعاون کو فروغ دینے پرغورکیا جائے گا۔