پاکستان پاکستان24

شہباز شریف اور حکومت میں معاملات طے، مقدمہ نمٹا لیا گیا

جون 2, 2021 2 min

شہباز شریف اور حکومت میں معاملات طے، مقدمہ نمٹا لیا گیا

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی سپریم کورٹ میں وفاقی حکومت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لے لی۔
بدھ کو عدالت عظمیٰ میں ن لیگی رہنما کے وکلا نے بھی ہائیکورٹ میں فیصلے پر عمل نہ کرنے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست واپس لینے کی یقین دہانی کرائی ہے جس کے بعد مقدمہ نمٹانے ہوئے سپریم کورٹ کے بینچ نے آبزرویشن دی کہ یہ کیس کسی کے لیے عدالتی نظیر نہیں بن سکتا۔
قبل ازیں سماعت کے دوران ہائیکورٹ کے رجسٹرار اور اٹارنی جنرل نے عدالت کے سامنے اپنا اپنا مؤقف رکھا۔
خیال رہے کہ 17مئی کو وفاقی حکومت نے مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ ’بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا یکطرفہ فیصلہ نہیں دیا جا سکتا، شہباز شریف کے واپس آنے کی کوئی گارنٹی نہیں۔‘
سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریماکس دیے کہ ’ شہبازشریف کو جس طرح ریلیف دیا، یہ کسی کے لیے مثال نہیں بن سکتا۔‘
انہوں نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ سے استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف کا کیس سسٹم کے تحت مقرر ہوا یا خصوصی طور پر؟
اس پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے جواب دیا کہ ’درخواست اعتراض کے لیے مقرر ہوئی تھی۔ فیصلہ ہوا کہ اعتراض پر فیصلہ درخواست کے ساتھ ہی ہوگا۔‘
’جمعہ کو صبح 9:30 بجے اعتراض لگا اور 11:30 پر کیس کی سماعت ہوئی۔‘
اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ’حکومتی وکیل کو ہدایات لینے کے لیے صرف 30 منٹ دیے گئے۔ ایک سال میں کتنے مقدمات کی جمعہ کو 12 بجے سماعت ہوئی؟ بتایا جائے کتنے مقدمات میں یکطرفہ ریلیف دیا گیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہائیکورٹ نے یہ بھی نہیں پوچھا کہ ’شہباز شریف کا نام کس لسٹ میں ہے۔ کیا اس طرح کا عمومی حکم جاری ہو سکتا ہے جیسا لاہور ہائیکورٹ نے کیا۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے