’عوام کی جیب خالی، بجٹ جعلی ہے‘، شہباز شریف کی تقریر مکمل
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جب عوام کی جیب خالی ہے تو بجٹ جعلی ہے۔‘
بجٹ کی کتاب اٹھا کر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عوام پوچھ رہے ہیں کہ اس میں ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں؟ پچاس لاکھ گھر کہاں ہیں؟
جمعرات کو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بالآخر چوتھے روز تقریر کرنے میں کامیاب ہو گئے .
گزشتہ تین دن وہ جب بجٹ پر خیالات کا اظہار کرنے کے لیے قومی اسمبلی میں کھڑے ہوتے تو حکومتی ارکان شور شرابہ کرتے اور اپوزیشن ارکان بھی جوابی نعرے بازی کرتے.
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شنید ہے کہ مزید انکم ٹیکس لگایا جا رہا ہے، ’جب انکم ہے ہی نہیں تو ٹیکس کا کلہاڑا کیوں چلایا جا رہا ہے، حکومت عوام سے مزید کیا وصول کرنا چاہتی ہے‘.
ن لیگ کے صدر نے اپنے دور حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ریکارڈ ترقی ہوئی، ان کے مطابق ’اگر حکومت ہمارے دور کے طریقہ کار کو فالو کرتی تو آج ملک بہت آگے ہوتا۔‘
شہباز شریف حکومت کے لنگر خانوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت وہاں سے غریبوں کو نکال کر اپنے پاؤں پر کھڑا کرے۔
انہوں نے ایوان میں وزیراعظم کی عدم موجودگی پر ان کی کرسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہر اہم موقع پر یہ نشست خالی ہوتی۔
’ملک ایسے نہیں چلتے، ان کا کام ہے کہ وہ ہاؤس کو اعتماد میں لیں۔‘
قبل ازیں اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وزیر دفاع پرویز خٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت اور اپوزیشن معاہدے پر پہنچ گئی ہے، فیصلہ ہوا ہے کہ ’اجلاس احسن طریقے سے چلایا جائے گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ دونوں طرف سے یہ ہمارے ملک اور آئین کے لیے اچھا رویہ نہیں تھا۔ میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ہماری آج اپوزیشن سے ملاقات ہوئی ہے اور ایک مشترکہ لائحہ عمل بنا ہے جس کا اعلان سپیکر اسد قیصر اسمبلی میں کریں گے۔