طالبان اور افغان فورسز کی اجازت، چمن سرحدی راہداری پر آمدورفت بحال
Reading Time: < 1 minuteپاکستانی حکام کے نے افغان طالبان اور سرکاری فورسز سے رابطے کے بعد چمن کی سرحدی راہداری کو ایک دن کی بندش کے بعد پیدل آمدروفت کے لیے بحال کیا ہے تاہم تجارتی سرگرمیاں بدستور معطل ہیں۔
جمعرات کو سرحد کھلنے کے بعد دونوں جانب پھنسے ہوئے ہزاروں پاکستانی اور افغان باشندے واپس اپنے اپنے ملکوں میں داخل ہو گئے۔
بدھ کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان اور افغان صوبہ قندھار کو آپس میں ملانے والی سرحدی راہداری پر افغان طالبان نے قبضہ کرلیا تھا۔ طالبان نے نہ صرف پاک افغان چمن-سپین بولدک سرحد بلکہ سرحد سے ملحقہ اہم تجارتی منڈی ویش بازار اور ضلع سپین بولدک کو بھی اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا.
سرحدی گیٹ پر طالبان کے قبضے کے بعد پاکستان نے اپنی جانب سے سرحد کو بند کردیا۔
ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ جمعہ داد مندوخیل نے بدھ کو بتایا تھا کہ سرحد کی دوسری جانب افغان حدود میں پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر آمدروفت اور تجارتی سرگرمیاں بند کی گئی ہیں۔
افغان فورسز نے طالبان سے علاقے کا قبضہ واپس لینے کا بھی دعوی کیا تھا تاہم اس کی تصدیق مقامی ذرائع سےنہیں ہوئی.