پاکستان24

اسلام آباد سے تمام افغان سفارتی عملہ واپس، پاکستان کا اظہار افسوس

جولائی 18, 2021 2 min

اسلام آباد سے تمام افغان سفارتی عملہ واپس، پاکستان کا اظہار افسوس

Reading Time: 2 minutes

پاکستان نے اسلام آباد سے افغانستان کے تمام سفارتی عملے کی واپسی کو بدقسمتی اور افسوس ناک قرار دیا ہے.

اتوار کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا اور تشدد میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے متعلقہ ایجنسیاں کام کر رہی ہیں.

بیان کے مطابق پاکستان کے سیکریٹری خارجہ نے اسلام آباد میں افغان سفیر سے ملاقات کی اور ان کو تفتیش میں پیش رفت سے آگاہ کیا.

قبل ازیں اتوار کی شام افغانستان نے پاکستان سے سفیر اور سفارتی عملے کو واپس بلانے کا اعلان کیا ۔

افغان وزارت خارجہ کے ٹوئٹر ہینڈل پر جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا کے بعد افغان قیادت نے پاکستان سے سفیر اور سفارتی عملے کو واپس بلا لیا ہے۔

’سفارتی عملہ اس وقت تک پاکستان واپس نہیں جائے گا جب تک افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا میں ملوث افراد کو سزااور سفارتکاروں کے تحفظ کے لیے اقدامات نہیں اٹھائے جاتے۔‘

اتوار کو جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان وفد پاکستان کا جلد دورہ کرے گا تاکہ کیس اور دیگر معاملات کا جائزہ لیا جا سکے، جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

اس سے پہلے افغانستان کے نائب صدر امر الصالح نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’صدر اشرف غنی نے افغانستان کے وزارت خارجہ کو پاکستان سے سفیر اور دیگر سینیئر سفارتی عملے کو واپس بلانے کی ہدایت کی ہے۔ افغان سفیر کی بیٹی کا اغوا اور اس پر تشدد نے ہماری قوم کی روح کو زخمی کیاہے اور یہ تشدد ہماری قومی روح پر کیا گیا ہے۔‘

افعان حکومت کے اس فیصلے سے کچھ دیر قبل پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ اسلام آباد سے افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا نہیں کیا گیا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میڈیا پر چلنے والی تصاویر افغان سفیر کی بیٹی کی نہیں بلکہ جعلی ہیں۔

شیخ رشید نے کہا تھا کہ ’ایک فوٹیج ڈھونڈ رہے ہیں وہ مل جائے تو سب کچھ سامنے آئے گا۔‘

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’انڈیا اس معاملے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، انڈین سوشل میڈیا پر پرانی تصاویر کو اچھالا جا رہا ہے۔‘

خیال رہے 17 جولائی کو افغانستان کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسلام آباد میں تعینات افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی بیٹی سلسلہ علی خیل کو 16 جولائی کو نامعلوم افراد نے کئی گھنٹوں تک اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا۔

افغان وزارت خارجہ نے پاکستان اس واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے