پاکستان پاکستان24

ایف آئی اے کا ابصار عالم کے خلاف کیس بند، ہائیکورٹ کی اہم آبزرویشن

ستمبر 20, 2021 2 min

ایف آئی اے کا ابصار عالم کے خلاف کیس بند، ہائیکورٹ کی اہم آبزرویشن

Reading Time: 2 minutes

سابق چیئرمین پیمرا اور سینئر صحافی ابصار عالم کے خلاف ایف آئی اے نے کیس بند کر دیا ہے .

ایف آئی اے نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے کیس دائر کرنے کی غلطی بھی تسلیم کی.

سینیئر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے ایف آئی اے کے کال اپ نوٹس کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

پیر کو چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ابصار عالم کی درخواست پر سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود نے بتایا کہ قانونی رائے کے تحت اس کیس کو بند کر دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ نے نوٹس جاری کیوں کیا تھا؟ یہ اختیار اس وقت استعمال کریں جب ایف آئی اے کے لوگ تربیت یافتہ ہو جائیں، یہ غیر ضروری ہراساں کرنا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ کیا تفتیشی افسر نے جان بوجھ کر نوٹس جاری کیا تھا؟

ابصار عالم کے وکیل عثمان وڑائچ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب انہوں نے نوٹس ایشو کیا تو اس کی کوئی بنیاد ہو گی، وہ وجہ بتائی جائے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے مان گیا ہے کہ نوٹس غلط طور پر جاری ہوا ہے، ایک غلطی ہوئی ہے تو اچھی بات ہے کہ اس کو سدھارا بھی گیا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ آئندہ کے لیے چیزوں کو درست ہونا چاہئے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ ابصار عالم کی ایف آئی اے کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست نمٹا دی جائے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ہم اس کیس کو ابھی نہیں نمٹا رہے۔

عدالت نے درخواست کو ایف آئی کے خلاف دیگر درخواستوں کے ساتھ 27 ستمبر کو دوبارہ مقرر کرنے کی ہدایت کی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایف آئی اے کو ہدایت
کی کہ غیر ضروری ہراساں نہ کریں اس کے اثرات ہوتے ہیں، آزادی رائے بہت اہم اور بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جن کی اپنی آواز نہیں ہوتی صحافی ان کی بھی آواز بنتے ہیں۔ ریاست کا تو کام ہے کہ وہ آزادی رائے کی حفاظت کرے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود نے بتایا کہ سیکشن 20 کے تناظر میں ایس او پیز بھی آگئے ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ درست عمل ہے کہ ایف آئی اے نے غلطی تسلیم کرلی آئندہ کے لیے چیزیں درست ہو جائیں گی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے