اہم خبریں عالمی خبریں

آسٹریا میں خواتین کی مرد ساتھی کے ہاتھوں ہلاکتیں،’ڈرامائی اور ناقابل فہم‘

جنوری 18, 2022 2 min

آسٹریا میں خواتین کی مرد ساتھی کے ہاتھوں ہلاکتیں،’ڈرامائی اور ناقابل فہم‘

Reading Time: 2 minutes

آسٹریا میں حکومت نے خواتین کی مرد ساتھی کے ہاتھوں ہلاکتوں کے بڑھتے واقعات کی روک تھام کے لیے دو کروڑ 80 لاکھ ڈالر مختص کیے ہیں۔

یورپی ملک میں گذشتہ برس 31 خواتین کا مرد پارٹنرز کے ہاتھوں قتل ہوا اور کئی مقامات پر تشدد کے ہولناک واقعات سامنے آئے۔

خواتین کی پناہ گاہوں کے نیٹ ورک کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ماریہ روئسلمر نے خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ’یہ ڈرامائی صوتحال اور ناقابل فہم ہے۔‘

ایک سرکاری ادارے کی تحقیق کے مطابق ان واقعات میں کمی بیشی ہوتی رہی تاہم سنہ 2010 سے 2020 کے درمیان آسٹریا میں 319 خواتین کا قتل ہوا۔ ان میں سے زیادہ تر کو ان کے پارٹنرز یا سابق بوائے فرینڈز نے قتل کیا۔

سال 2019 میں 43 قتل ہوئے اور یہ اس ایک سال میں ہونے والے کیسز کی ریکارڈ تعداد تھی۔

یورپی کمیشن کے ادارے یورو سٹیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2018 میں آسٹریا ان تین یورپی یونین کے رکن ممالک میں سے ایک تھا جہاں خواتین کے قتل کی تعداد سب سے زیادہ تھی اور قاتل مقتولہ کے خاندان کا کوئی فرد یا رشتہ دار تھا۔

سماجی کارکن اینا بادوفر کا کہنا ہے کہ خواتین کے قتل کے خلاف اب بھی زیادہ آواز نہیں اٹھائی جاتی اور ان کے گروپ نے ملک کے دارالحکومت ویانا کی ایک مارکیٹ میں اس پر غم و غصے کے اظہار کی ایک علامت بنائی تھی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے