اہم خبریں پاکستان

کورونا کا پھیلاؤ، روک تھام کے لیے پاکستان میں نئی پابندیاں

جنوری 19, 2022 2 min

کورونا کا پھیلاؤ، روک تھام کے لیے پاکستان میں نئی پابندیاں

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے 31 جنوری تک نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن کا اطلاق 20جنوری جمعرات سے ہوگا۔

بدھ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنل سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے کورونا سے بچاؤ کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے بعض نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر اسد عمر کی سربراہی میں ہونے والے این سی او سی کے اجلاس میں وائرس کے ہھیلاؤ کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور صوبوں سے مشاورت کے بعد نئی پابندیاں عائد کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

این سی او سی نے کہا ہے کہ جن شہروں میں کورونا کے پھیلاؤ کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہے، وہاں اِن ڈور تقریبات پر پابندی ہو گی جبکہ 10 فیصد سے کم شرح والے شہروں میں بھی صرف 300 افراد ہی ایسی تقریبات میں شرکت کر سکیں گے۔
تقریبات میں وہی افراد ہی شرکت کر سکیں گے جنہوں نے ویکسین لگوا رکھی ہو۔

10 فیصد سے زائد شرح رکھنے والے شہروں لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، مظفرآباد، پشاور اور کراچی شامل ہیں۔

10 فیصد سے زیادہ شرح والے شہروں میں تعلیمی سرگرمیوں کو بھی محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

12 سے کم عمر طلبہ تین روز 50 فیصد حاضری کے ساتھ سکول جائیں گے جبکہ 12 سال سے زائد عمر کے طلبہ معمول میں سکول جائیں گے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اب 12 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے ویکسین لگوانا لازمی ہو گا۔
علاوہ ازیں پبلک ٹرانسپورٹ جاری رہے گی تاہم گاڑیوں کو 70 فیصد سواریاں بٹھانے کی اجازت ہو گی جبکہ 30 فیصد حصہ خالی چھوڑا جائے گا۔

اسی طرح سینیما، مزارات اور تفریحی پارکس کے لیے بھی 50 فیصد افراد کی شرط عائد کی گئی ہے۔

24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں مثبت کیسز کی شرح نو اعشاریہ چار فیصد رہی۔

این سی او سی کے مطابق آٹھ افراد کورونا کے باعث انتقال کر گئے جس کے بعد اموات کی تعداد 29 ہزار 37 ہو گئی ہے۔

ملک میں کورونا کے اب تک کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 13 لاکھ 38 ہزار 993 ہے۔

این سی او سی کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹے کے دوران پانچ ہزار چار سو 72 نئے کیس سامنے آئے۔

24 گھنٹوں کے دوران 57 ہزار 669 نئے ٹیسٹ کیے گئے، اب تک 12 لاکھ 65 ہزار 239 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ 908 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے