عمران خان اور فواد چوہدری سمیت 150 افراد پر توہین مذہب کا مقدمہ درج
Reading Time: < 1 minuteمسجد نبوی ﷺ میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی کے افسوسناک واقعے پر سابق وزیراعظم عمران خان، فواد چوہدری، شہباز گل، شیخ رشید اور راشد شفیق سمیت 150 افراد کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ روضہ رسول ﷺ کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ، باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لوگوں کو ابھارا گیا، کچھ لوگ برطانیہ سے اور صاحبزادہ جہانگیر کی سربراہی میں سعودی عرب آئے، ان لوگوں نے جو عمل کیا ہے اس پر قطعی معافی نہیں دی جائے گی۔
فیصل آباد پولیس کے مطابق مقدمہ محمد نعیم نامی شہری کی درخواست پر تھانہ مدینہ ٹاؤن میں درج کیا گیا۔
مقدمے میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری اور انیل مسرت بھی نامزد ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق شیخ راشد کی قیادت میں 150 افراد کو سعودی عرب بھجوایا گیا جبکہ لندن سے بھی ایک وفد سعودی عرب پہنچا، مسجد نبوی ﷺ میں پاکستانی زائرین کو ہراساں کر کے شعار اسلام کی انجام دہی سے زبردستی روکا گیا۔
مقدمہ درج کرانے والے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سارا واقعہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت عمل میں آیا، اس حوالے سے شیخ رشید اور شیخ راشد کی ویڈیوز بھی موجود ہیں جو تفتیش میں پیش کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ نعرے بازی کے واقعے کے بعد مدینہ پولیس نے پانچ پاکستانیوں کو حراست میں لے رکھا ہے.
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وزیراعظم پاکستان کے دورہ سعودی عرب کے دوران وزیر اطلاعات اور وفاقی وزیر شاہزین بگٹی مسجد نبوی کے احاطے سے گزر رہے تھے.