عالمی خبریں

سعودی حکام امریکہ سے مایوس کیوں ہو گئے ہیں؟

مئی 3, 2022 < 1 min

سعودی حکام امریکہ سے مایوس کیوں ہو گئے ہیں؟

Reading Time: < 1 minute

سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ ’ایک ایسے وقت میں جب سعودی سمجھتے ہیں کہ امریکہ اور سعودی عرب کو خلیجی خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے درپیش خطرات کا سامنا کرنا چاہیے تو وہ مایوسی کا شکار نظر آتے ہیں۔‘

لندن اور واشنگٹن میں سفیر رہنے والے ترکی الفیصل نے عرب نیوز کے پروگرام ’فرینکلی سپیکنگ‘ میں ایک انٹرویو کے دوران یمن میں ایرانی اثر و رسوخ اور حوثیوں کو ایک آلے کے طور پر استعمال کرنے کے خطرے کی نشان دہی کی۔

’اس کا مقصد نہ صرف سعودی عرب کو عدم استحکام سے دوچار کرنا بلکہ بحیرہ احمر، خلیج اور بحیرہ عرب کے ساتھ عالمی سمندری راستوں کی سلامتی اور استحکام پر اثرانداز ہونا بھی ہے۔‘

شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ ’درحقیقت صدر بائیڈن نے حوثیوں کو دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کردیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ 
’اس سے سعودی عرب کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات پر حملوں میں انہیں مزید حوصلہ دیا ہے اور مزید جارحانہ بنا دیا ہے۔‘

شہزادہ ترکی نے امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات، روس یوکرین جنگ اور مشرق وسطیٰ کی جغرافیائی سیاست کے بارے میں اپنا نقطہ نظر ایسے وقت میں پیش کیا جب تیل کی قیمتوں اور سفارتی کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔

اس سوال پر کہ کیا بہت سے سعودی یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے قریبی اتحادیوں میں سے ایک نے انہیں دھوکہ دیا ہے، شہزادہ ترکی الفیصل کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ہمیشہ امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو سٹریٹجک سمجھا ہے۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے