ممنوعہ فنڈنگ کیس،عمران خان کی 6 دن تک حفاظتی ضمانت منظور
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد ہائیکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں منگل تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے پانچ ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کو اس عرصے کے دوران متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کا مقدمہ درج کیا ہے جس کے بعد سابق وزیراعظم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
عمران خان نے حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ ایف آئی اے نے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کررکھا ہے، عدالت حفاظتی ضمانت منظورکرے تاکہ متعلقہ عدالت میں پیش ہوسکیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی جس دوران پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ہے۔
جسٹس اطہر نے سوال کیا کہ آپ کے خیال میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کون سی عدالت جانا چاہیے ؟ اس پر وکیل نے کہا کہ کیس اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت جانا چاہیے۔
عدالت نے پوچھا کہ عمران خان کہاں ہیں؟ پیش کیوں نہیں ہوئے؟ وکیل نے کہا کہ عدالت حکم کرے تو عمران خان فوری عدالت پیش ہوجائیں گے، بنی گالہ میں پولیس نے ان کے گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے، غیرمعمولی صورتحال کےباعث درخواست گزار پیش نہیں ہوئے۔
جسٹس اطہر نے کہا کہ درخواست گزار تین بجے تک اس عدالت میں پیش ہوجائیں ، اس پر ان کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ تین بجے دیر ہو جائے گی ابھی آدھے گھنٹے میں آجاتے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ عدالت میں پیش ہونے تک عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے جب کہ عدالت نے انتظامیہ کو سابق وزیراعظم کو ہراساں کرنے سے بھی روک دیا۔بعد ازاں عمران خان عدالت پہنچ گئے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد مذکورہ حکم جاری کر دیا۔