پیپلزپارٹی اور جنرل پاشا کیلئے مشکل
Reading Time: < 1 minuteوزیرخارجہ خواجہ آصف نے پیپلزپارٹی کی نیندیں حرام کرنے اور آبپارہ والوں کے سابق چیف جنرل شجاع پاشا کو تنگ کرنے کیلئے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے معاملے کی تفتیش کرانے کی پیش کش کی ہے ۔سینٹ میں اس بات کی پیش کش اس وقت کی گئی جب جمعیت علمائے اسلام ف کے سینٹر حافظ حمداللہ اور تحریک انصاف کے سینٹر اعظم سواتی نے مشترکہ طور پر توجہ دلاﺅ نوٹس لایا۔ سینٹرز نے کہاکہ ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں ایسے انکشاف کیے ہیں جو ہمارے لیے باعث شرمندگی ہیں، جن چارافراد کو ریمنڈ ڈیوس کی رہائی میں ملوث قرار دیاگیا ہے ان میں سے جنرل شجاع پاشا سمیت کسی نے بھی وضاحت نہیں کی۔
سینٹ میں وزیرخارجہ خواجہ آصف نے توجہ دلاﺅ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے کی تحقیقات یا تفتیش کرنے کیلئے تیارہے، یہ پاکستان کیلئے شرمندگی کا باعث واقعہ تھا اور اس میں حکومت نہیں بلکہ افراد ملوث تھے جنہوں نے ذاتی مفاد کیلئے امریکی جاسوس کو رہاکرایا۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ ریمنڈ ڈیوس نے جن افراد کو قتل کیا تھا ان کے اہل خانہ کو دیت کی رقم امریکا نے نہیں بلکہ حکومت پاکستان نے دی تھی۔ واضح ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے وقت پیپلزپارٹی کی حکومت تھی جبکہ جنرل شجاع پاشا آئی ایس آئی کے سربراہ تھے جن کے بارے میں امریکی جاسوس نے اپنی کتاب میں لکھا کہ میری رہائی کیلئے خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے مقتولین کے ورثاء کو ڈرا دھمکا کر صلح اور دیت کیلئے راضی کیا۔