عالمی خبریں

ایران میں ’خدا کے دشمن‘ قرار دیے گئے 400 مظاہرین کو 10 برس قید

دسمبر 14, 2022 < 1 min

ایران میں ’خدا کے دشمن‘ قرار دیے گئے 400 مظاہرین کو 10 برس قید

Reading Time: < 1 minute

ایران کی ایک عدالت نے حکومت کے خلاف احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے 400 افراد کو دس برس تک قید کی سزائیں سناتے ہوئےجیل بھیجنے کا حکم دیا ہے.

ایران تین ماہ سے احتجاج کی لپیٹ میں ہے جس کو مذہبی حکام نے ’فساد‘ قرار دیا ہے اور اس کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔

مظاہروں میں شریک دو افراد کو سزائے موقت بھی دی جا چکی ہے۔

ایران میں عوامی سطح پر شدید احتجاج کا سلسلہ ستمبر میں اس وقت شروع ہوا تھا جب مہسا امینی نامی 22 سالہ خاتون کی اخلاقی پولیس کی حراست میں ہلاکت کی خبر سامنے آئی تھی۔

مہسا امینی کو دو روز قبل ہی درست طور پر حجاب نہ اوڑھنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

تہران کی عدلیہ کے سربراہ علی الغاسی مہر نے سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’کیس کی سماعت کے دوران مظاہروں میں شرکت کرنے والے 160 افراد کو پانچ سے دس سال تک قید کی سزا سنائی گئی ہے۔‘

ان کے مطابق ’اسی طرح 80 افراد کو دو سے پانچ سال تک قید رکھا جائے گا جبکہ 160 دو سال تک سزا کاٹیں گے۔‘

مظاہروں میں شرکت کرنے پر دو افراد کو پھانسی دیے جانے کے بعد دنیا عالمی برادری کی جانب سے ایران کی مذمت کی جا رہی ہے۔

مجید رضا اور محسن شیکری جن کی عمریں 23، 23 سال تھیں کو پیر اور منگل کو پھانسی کی سزا دی گئی اور ان پر ’خدا کا دشمن‘ کا الزام لگایا گیا جو ایرانی قانون کا حصہ ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے