عمران خان وہیل چیئر پر، سات مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور
Reading Time: 2 minutesپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سات مقدمات میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہو ئے اور عدالت نے دلائل سننے کے بعدحفاظتی ضمانت منظور کر لی.
جمعرات کوچیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ نےسماعت کی۔
عمران خان اپنے وکلا سلمان صفدراور فیصل فرید چوہدری کے ہمراہ عدالت پہنچے۔
سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ آج بھی پیشی کے موقع پر پولیس کی جانب انہیں ہراساں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہونا چاہتے تھے مگر سکیورٹی کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔
اس موقع پر عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ’ہم آپ کی ضمانت میں توسیع کرتے ہیں مگر آپ کو ٹرائل کورٹ پھر بھی جانا پڑے گا۔اگر سکیورٹی نہ ہو تو آپ اس کی بات کرتے ہیں اور اگر ہو تو انتظامیہ پر بات ڈال دیتے ہیں۔‘
عدالت نے استفسار کیا کہ ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ آرڈر کریں کہ آئندہ سماعت پر سیکورٹی نہ ہو؟‘
قبل ازیں عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہیشی کے لیے وہیل چیئر پر بیٹھ کر گاڑی تک گئے۔
اُن کے وکلا کے مطابق وہ دوبارہ ٹانگ میں تکلیف کا شکار ہو گئے اور ایسا عدالتوں میں حاضری کے دوران دھکے لگنے کے باعث ہوا۔
گزشتہ روز بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی عدم پیشی پر سخت ناگواری ظاہر کی تھی۔
بدھ کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں درخواست ضمانت پر دوران سماعت عمران خان کی عدم پیشی پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس برہم ہو ئے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو مذاق بنا کر رکھا ہوا ہے، ہائیکورٹ کو سول کورٹ سمجھ رکھا ہے کیا ؟
ان کا کہنا تھا کہ عدالتی اوقات میں پیش نہ ہوئے تو ضمانت خارج کر دیں گے۔
قبل ازیں عمران خان کے وکلا نے اُن کی عدم پیشی پر حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی تھی۔