نظیر بھٹو قتل فیصلے پر اپیل
Reading Time: < 1 minuteبے نظیر قتل کیس کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ پارٹی نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی زیر صدارت ایک اجلاس کے دوران کیاگیا
رہنما لطیف کھوسہ نےپریس کانفرنس میں کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف دو الگ الگ اپلیں دائر کرنے کا فصلہ کیا گیا ہے،ایک اپیل سابق صدر پرویز مشرف کے متعلق جو فیصلہ دیا گیا ہے اس کے خلاف ہوگی،انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا معاملہ الگ کرنے کے خلاف اپیل کی جا رہی ہے، جبکہ ایک اپیل پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو نرم سزا دینےکے خلاف کی جائے گی،لطیف کھوسہ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ سے اجازت لیے بغیر مشرف کو وفاقی حکومت نےبھگایا جبکہ چوہدری نثار نہیں سابق صدر کو محفوظ راستہ فراہم کیا،انہوں نے کہا کہ دفعہ 19 کے تحت عدالت مجاذ تھی کہ پرویز مشرف کوسزا دیتی،پی پی پی رہنما نے کہا کہ بیت اللہ محسود اور چار ساتھیوں کو اللہ نے کیفر کردار کو پہنچایا جبکہ بے نظیر کے قاتل کو ساری دنیا نے دیکھا تھا۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 31 اگست کو 10 سال بعد بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں 5 ملزمان کو بری اور جنرل (ر) پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا،اس کے علاوہ سابق پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو 17، 17 سال کی سزا کا حکم دیا گیا،سابق وزیراعظم کے بچوں نے اپنی والدہ کے قتل کیس کا فیصلہ ناقابل قبول قرار دیا تھا،خیال رہے کہ 27 دسمبر2007ء کو لیاقت باغ میں انتخابی جلسے کے بعد روانگی پر لیاقت باغ چوک میں خود کش حملے کے نتیجے میں بے نظیر بھٹو شہید ہوگئی تھیں۔