مہاجرین کے دوست ممالک
Reading Time: < 1 minuteدنیا میں اس وقت ایک بڑا مسئلہ مہاجر ہیں، اپنا گھر بار چھوڑ کر بہتر مستقبل کی تلاش کی سینکڑوں وجوہات ہو سکتی ہیں_ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے لیے بھی ایک بڑا مسئلہ یہی درپیش ہے کہ ایک جانب انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر آواز اٹھائی جائے تو دوسری طرف ان مہاجرین یا تارکین وطن کو پناہ کیسے دی جائے کیونکہ اس سے ان کے اپنے معاشرے میں مسائل پیدا ہوتے ہیں _
پاکستان جیسے معاشرے جہاں لوگ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے دل میں درد رکھتے ہیں وہاں بھی مہاجرین کے ساتھ سلوک اتنا اچھا نہیں ہے _ افغان مہاجرین کی دہائیوں تک میزبانی کرنے کے بعد تاحال مسائل ختم نہ ہو سکے_ تقسیم ہند کے وقت بھارتی ریاستوں سے پاکستان ہجرت کرنے والے بھی شکوے شکایت کرتے نظر آتے ہیں مگر ان سب میں بدترین حالات برمی اور بنگالی نسل کے انسانوں کے ہیں جو کراچی کے ساحل پر غلاظت کے ڈھیر میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور ان کو دہائیاں گزر گئی ہیں _
دوسری جانب دنیا میں ایسے ممالک بھی ہیں جو پاکستانی تارکین وطن سمیت ہر نسل اور عقیدے کے انسانوں کے لیے اپنی بانہیں کھولے منتظر ہیں_ تارکین وطن کو قبول کرنے والے ممالک میں پہلا نمبر آئس لینڈ کا ہے جبکہ نیوزی لینڈ دوسرے پر ہے _ دی سپیکٹیٹر انڈکس کے مطابق گیلپ کہتا ہے کہ افریقہ کا غریب ملک روانڈا تیسرے نمبر پر ہے جبکہ تارکین وطن کی قبولیت میں امریکہ اٹھارویں، جرمنی 23ویں، برطانیہ 38 ویں، فرانس چھیالیسویں نمبر پر ہے_ چین کو پچاسویں اور بھارت کو نوے نمبر پر رکھا گیا ہے_