چندے کی رقم سے دفنائی گئی مصری خاتون گداگر کے گھر سے ملین پاؤنڈ برآمد
Reading Time: < 1 minuteمصر میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں ایک خاتون گداگر کی موت کے بعد اُس کے گھر سے ملنے والی دولت کو گنا جا رہا ہے۔
مصر کی ویب سائٹ ’القاہرہ 24‘ کے مطابق گداگر خاتون کے ترکے میں رہ جانے والی رقم جب شمار کی گئی تو اُس کی مالیت 10 لاکھ مصری پاؤنڈ تھی۔
’خیریہ علی عبدالجلیل‘ نامی گداگر خاتون کو ’گؤیش‘ کی عرفیت سے پکارا جاتا تھا اور انہوں نے برسوں سڑکوں پر بھیک مانگی۔
رپورٹ کے مطابق گؤیش کا انتقال گزشتہ ہفتے ہوا تھا اور جس طرح اُن کی زندگی کسمپرسی میں گزری تھی محلے داروں نے چندہ جمع کر کے میت کی تدفین کی۔
گؤیش کے انتقال کے بعد اُن کے گھر سے سامان نکالا گیا اور صفائی کے دوران رقم ملی۔
عزیز و اقارب میں اب اُن کی وراثت پر جھگڑا شروع ہو گیا ہے۔ گؤیش موت سے قبل ایک چھوٹے سی جگہ پر رہائش پذیر تھیں۔
خاتون گداگر مصر کے کینا گورنریٹ کی رہائشی تھیں اور انہوں نے برسوں تک بھیک میں ملنے والی رقم کو اپنے چھوٹے سے صحن میں پلاسٹک کی تھیلیوں میں چھپا کر رکھا تھا۔
ملنے والی زیادہ تر رقم سکوں اور کم مالیت کے کرنسی نوٹوں کی شکل میں تھی جس کو گننے میں وقت لگا۔
علاقے کے رہائشی اور عینی شاہدین کے مطابق شُمار کی گئی رقم دس لاکھ مصری پاؤنڈ ہے۔
مقامی لوگوں نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس نے مرنے والی خاتون گداگر کے پانچ ورثا میں رقم تقسیم کرنے کا اعلان کیا۔
ورثا میں چار خواتین اور ایک مرد شامل ہیں۔
رقم کی وائرل ویڈیو کو لاکھوں بار سوشل میڈیا پر دیکھا گیا ہے۔