پاکستان

انتظامی رُکاوٹیں باقی، عمران ریاض کی بازیابی کے لیے مزید مہلت

جولائی 5, 2023 2 min

انتظامی رُکاوٹیں باقی، عمران ریاض کی بازیابی کے لیے مزید مہلت

Reading Time: 2 minutes

ولاگر و اینکر عمران ریاض بازیابی کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے مزید 20 دن کی مُہلت دے دی ہے۔

بدھ کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عمران ریاض کی درخواست پر سماعت کی۔

پولیس کی جانب سے ڈی آئی جی شہزادہ سلطان اور ڈی پی او سیالکوٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

‏ عمران ریاض کے وکیل میاں اشفاق نے بتایا کہ انہوں نے اینکر کی بازیابی کے لیے قائم ورکنگ کمیٹی کے کئی اجلاسوں میں شرکت کی ہے۔

وکیل کے مطابق عمران ریاض کی رہائی میں بس کچھ رکاوٹیں باقی ہیں۔

میاں علی اشفاق نے عدالت کو بتایا کہ وہ انتظامی رکاوٹیں ہیں، عید سے پہلے کافی امید تھی۔

چیف جسٹس نے انتظامی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے 20 دن کی مزید مہلت دے دی۔

عمران ریاض کیس کی اگلی سماعت 25 جولائی کو ہوگی۔

عمران ریاض کو 11 مئی کے دن سیالکوٹ ایئرپورٹ سے پولیس نے اس وقت حراست میں لیا تھا جب حکام کے مطابق وہ مبینہ طور پر بیرون ملک جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

حراست میں لیے جانے کے بعد ابتدا میں انھیں سیالکوٹ کے کینٹ پولیس سٹیشن میں رکھا گیا اور بعدازاں ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ منتقل کر دیا گیاجہاں سے رہائی کے بعد وہ لاپتہ ہیں.

نو مئی کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں جب ملک کے مختلف شہروں میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تو پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں۔ اس دوران ٹی وی اینکر اور یو ٹیوبر عمران ریاض کو بھی سیالکوٹ سے حراست میں لیا گیا۔

عمران ریاض کے علاوہ پی ٹی آئی کے حامی سمجھے جانے والے اینکر آفتاب اقبال، سمیع ابراہیم اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان بھی گرفتار ہوئے تھے جنھیں بعد میں رہا کر دیا گیا لیکن عمران ریاض اب تک لاپتہ ہیں۔

عمران ریاض خان ماضی میں مختلف ٹی وی چینلز پر پروگرام کرتے رہے ہیں اور اپنے پروگرام کے مواد کے باعث وہ تحریک انصاف کے حلقوں میں کافی مقبول سمجھے جاتے تھے۔

عمران ریاض کے ’لاپتہ‘ ہونے کے بعد ان کے والد کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں اُن کی بازیابی کے لیے درخواست فائل کی گئی تی جس کی سماعت جاری ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے